• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 151007

    عنوان: ناظرہ، تکمیل حفظ قران اور تکمیل ختم بخاری پر دعوتیں کرنا کیسا ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ناظرہ وحفظ قرآن کریم کی تکمیل اور ختم بخاری کی تکمیل ودستار بندی کے موقع پر آج کل بہت زور وشور کے ساتھ دعوتوں اور ناشتوں کا سلسلہ عروج پر ہے ، اور صورت حال یہ ہے کہ یہ دعوتیں ایک رسم کی صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں۔ باقاعدہ کارڈ اور دعوت نامے چھپوائے جا رہے ہیں۔ نوبت بایں جا رسید کہ غیر مستطیع حضرات جو اس طرح کی دعوتوں کی طاقت نہیں رکھتے وہ خود کو نیچا اور گرا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ نیز جو لوگ دعوت میں مدعو ہوتے ہیں وہ اپنے ساتھ ختم کرنے والے بچے کے لیے کپڑا اور دیگر تحائف لانا ضروری سمجھتے ہیں۔ بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ دورئہ حدیث سے فارغ التحصیل طالب علم عبارت کی صحت پر بھی قادر نہیں ہوتا، حتی کہ ایک بچہ کی رسم اقرأ پر بھی لمبی چوڑی دعوتیں کی جارہی ہیں۔ اب ان تمام صورتوں کے پیش نظر ان دعوتوں کا شرعی حکم کیا ہے ؟ اور اس میں شریک ہونا کیسا ہے ؟ مفصل ومدلل جواب مطلوب ہے . جلد از جلد جواب دے کر ممنون ومشکور ہو۔

    جواب نمبر: 151007

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 792-832/sd=9/1438

    مذکورہ مواقع پر اظہار خوشی کے لیے دعوت کا اہتمام کرنا ناجائز نہیں ہے ؛ بلکہ ختم قرآن کے موقع پر دعوت کرنا اسلاف سے ثابت ہے، اس لیے علی الاطلاق ان مواقع پر دعوت کو ممنوع نہیں قرار دیا جاسکتا، ہاں دعوت کو لازم و ضروری سمجھنا یا معاشرتی دباوٴ کی وجہ سے اپنی حیثیت و استطاعت سے زیادہ بار اٹھانا یا نام نمود اور شہرت کے لیے دعوت کا اہتمام کرنا صحیح نہیں ہے، شرعی حدود میں رہ کر اگر کوئی دعوت کرے، تو اُس میں شرکت کرنے میں مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند