• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 38811

    عنوان: بریلویوں سی دوستی

    سوال: یہ بات کہ بریلویوں سے دوستی کرنا کیسا ہے؟ اور بریلوی احمد رضا خان کیسا آدمی تھا اس کے بارے میں ہمارے علماء کیا کہتے ہیں؟کافر تھا ؟مشرک تھا؟ گمراہ تھا؟ بدعتی تھا ؟کیا تھا؟ اور اس کے ماننے والوں سے دوستی اور رواسم بڑھانا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 38811

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 238-237/N=6/1433 (۱) اگر بریلویوں سے دوستانہ مراسم وتعلقات قائم کرنے میں ان کی اصلاح ودرستگی کی امید ہو تو ان سے دوستانہ مراسم وتعلقات قائم کرنا اور بڑھانا جائز ودرست بلکہ بہتر ہے، اور اگر خود ان سے متأثر ہونے اور ان کے رنگ میں رنگ جانے کا اندیشہ ہو تو ان سے کنارہ کشی اور دوری واجب ہے۔ اور اگر اصلاح ودرستگی کی امید بھی نہ ہو اور ان کے رنگ میں رنگ جانے کا اندیشہ بھی نہ ہو تو دوستانہ مراسم وتعلقات قائم کرنا عامی شخص کے لیے جائز ہے، لیکن بہتر نہیں۔ اور مقتدا شخص کے لیے بلاضرورت یا مقدارِ ضرورت سے زیادہ میل جول اور تعلقات رکھنا یا بڑھانا مکروہ تحریمی ہے: قال في رد المحتار (کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ: ۹/۵۵۷ ط: زکریا دیوبند): قولہ: ”وجاز عیاة فاسق“: وہذا حکم غری المخالطة، ذکر صاحب الملتقط: یکرہ للمشہور المقتدی بہ الاختلاط برجل من أہل الباطل والشر إلا بقدر الضرورة لأنہ یعظم أمرہ بین الناس․ ولو کان رجل لا یعرف یداریہ لیدفع الظلم عن نفسہ من غیر إثم فلا بأس بہ إھ وقال في الموسوعة الفقہیة (۸:۴۱): ․․․․ وأما إذا کان -المبتدع- مجاہرا بشيء منہي عنہ من البدع الاعتقادیة أو القولیة أو الفعلیة أو العملیة وہو یعلم فإنہ یسن ہجرہ وقد اشتہر ہذا عند العلماء․․․ إھ․ (۲) احمد رضا خان: گمراہ اور بدعتی بلکہ بدعات کو باطل اور بے بنیاد دلائل کے ذریعہ جواز فراہم کرنے والا تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند