معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 157521
جواب نمبر: 15752131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 499-1399/H=1/1440
(۱) ہیوی ڈپوزٹ پر مکان کرائے پر لینے کا معاملہ کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں قرض سے نفع اٹھانے کی شکل پائی جاتا ہے۔
(۲) ڈپورزٹ کی رقم چونکہ قرض کے درجے میں ہے، اس لئے مکان مالک پر زکات واجب نہیں ہوگی بلکہ کرایہ دار پر ہی زکات واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک آدمی نے اپنے کسی رشتہ دار کو 50,000 روپیہ دیا اور شرط لگائی کہ دو مہینہ کے بعد واپس نہیں کیا تو ہر مہینہ پانچ فیصد جرمانہ لگے گا۔ اور اب تک پانچ فیصد ہر مہینہ جرمانہ لے رہا ہے۔ اب آپ بتائیں کہ اس کا یہ کام سود میں داخل ہے یانہیں؟ (الف) اپنوں سے قرض وصول کرنے کا یہ طریقہ کیسا ہے؟ (ب) اگر یہ غلط ہے تو جائز طریقہ کیا ہے؟
2305 مناظرمشتركہ خریدی گئی زمین كا بٹوارہ؟
5551 مناظروالدہ، تین بھائیوں اور دو بہنوں کے بیچ تقسیم وراثت
2745 مناظر