عنوان: اپنی کمائی خریدی چیز کا آدمی خود مالک ہے؟
سوال: زید کہتا ہے کہ اس کے چھوٹے بھائی کی ذمہ داری جب اس پر آئی تو اس نے بخوبی اس کو پورا کیا، یعنی اس کی پرورش کی، او رشادی کی اور پھر کاروبار سے لگادیا، اسی درمیان زید کمانے کی غرض سے اپنے ملک سے باہر چلا گیا، تو زید کے چھوٹے بھائی نے اپنے بڑے بھائی کے گھر کی ذمہ داری سنبھال لی، زید نے اپنے پیسہ سے کچھ زمینیں خرید لیں تو اب زید کا چھوٹا بھائی ان زمینوں اپنا حق اور حصہ جتاتا ہے کہ میں نے ان زمینوں کی دیکھ بھال کی ہے اس لیے ان زمینوں میں میرا بھی حصہ ہے، تو کیا ان زمینوں میں جو زید نے اپنی کمائی سے خریدی ہے اس کے چھوٹے بھائی کا کو ئی حصہ اس میں ہوگا یا نہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں بتلائیں۔
جواب نمبر: 14682101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 335-340/L=4/1438
زید اپنی کمائی ہوئی رقم سے خریدی زمینوں کا خود مالک ہے، شرعاً اس کی خرید کردہ زمینوں میں اس کے چھوٹے بھائی کا کوئی حصہ نہ ہوگا؛ البتہ اگر بطور احسان وتبرع کے زید اپنے چھوٹے بھائی کو کچھ رقم وغیرہ دیدے تو یہ بہتر ہوگا، قال تعالی: ہَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند