معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 5546
ایک کارخانے میں ایک جوڑی چپل بنانے کے لیے ایک مزدوری طے ہوئی ، مگر سینئر کاریگر کو زیادہ پیسہ ملتا ہے کیا یہ صحیح ہے؟ پوچھنے پر جواب ملتا ہے کہ ان کا کام اچھا ہے،مگر دونوں تقریباً انیس بیس ویسے ہی کام کرتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟
ایک کارخانے میں ایک جوڑی چپل بنانے کے لیے ایک مزدوری طے ہوئی ، مگر سینئر کاریگر کو زیادہ پیسہ ملتا ہے کیا یہ صحیح ہے؟ پوچھنے پر جواب ملتا ہے کہ ان کا کام اچھا ہے،مگر دونوں تقریباً انیس بیس ویسے ہی کام کرتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟
جواب نمبر: 554601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 626/ د= 578/ د
جس کاریگر سے جو اجرت طے ہوئی ہے یا مقرر ہے وہی دی گئی ہے تو درست ہے چاہے دو کاریگروں سے مختلف اجرت طے کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
افغانی كرنسی میں دیا گیا قرض ڈالر كے ریٹ پر وصول كرنا؟
5255 مناظرکیا
کرایہ کی جگہ جس میں ڈپوزٹ ہو وراثت میں شامل کی جاسکتی ہے؟ (۲)خود کے باپ سے پیسہ لے کر کوئی دکان خریدتا
ہے تو کیا اس خریدی ہوئی دکان میں سے باپ کے انتقال کے بعد وراثت جاری ہوگی؟ یا جس
نے خریدا تھا اس کی ذاتی ملکیت ہوگی؟
مسألة المزارعة الأرض لزید ویعطیہا لعمر وللمزارعة بشرط أن یکون العمل والبذر ونفقة الزرع والحاصل یعنی ہذہ الأشیاء کلہا أنصافا أنصافا، ھل یجوز تلک الصورة؟ وما ھي صورة الجواز؟
2226 مناظرزید
کا ایک مکان تھا، کئی برسوں پہلے وہ مکان کسی کو کرایہ پر یا پے انگ گیسٹ کے طور
پر دیا تھا، بیس پچیس سال سے کرایہ دار اس میں رہتے ہیں۔ جس وقت یہ مکان کرایہ پر
دیا گیا تھا اس وقت اس کی قیمت بہت کم تھی مثلاً پچیس ہزار روپیہ تھی، لیکن اب
صورت حال یہ ہے کہ اس مکان کی قیمت کئی گنا بڑ ھ کر پچیس لاکھ روپیہ ہوگئی ہے۔ اور
جگہ کی قلت کی بناء پر بلڈر اس طرح کے چند مکان خرید کر اس جگہ بلڈنگ بنانا چاہتے
ہیں اس طرح تین قسم کے لوگ سامنے آتے ہیں: (۱)مالک (۲)کرایہ دار (۳)بلڈر۔ بلڈر مالک کے ساتھ
بیٹھ کر ایک رقم طے کرتا ہے جو مالک کو زمین کے عوض ملتی ہے، اور کرایہ دار حضرات
کئی برسوں سے رہ رہے ہیں اس لیے ہندوستانی قانون کے مطابق اس مکان سے مکان مالک
انھیں نکال نہیں سکتا، اس لیے انھیں بھی بلڈر جب تک اس جگہ پر بلڈنگ نہیں بن جاتی
اتنے عرصہ کا کرایہ دیتا ہے اور مکان بھی اس بلڈنگ میں دے گا۔ ....