• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 21679

    عنوان:

    میں ایک پرائیویٹ فیکٹری میں کام کرتاہوں ، اس میں ایک آدمی کا دایاں ہاتھ مشین میں آگیا جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹ گئیں، اس کے علاج پر جو بھی خرچ آیا وہ کمپنی نے برداشت کیا جو تقریبا 135000/ تھا۔ اب جب کہ وہ آدمی صحیح ہوگیا ہے تو وہ کمپنی سے اپناحق مانگ رہا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ شریعت میں اس شخص کا کیا حق ہے؟ براہ کرم، احادیث کی روشنی میں بتائیں۔

    سوال:

    میں ایک پرائیویٹ فیکٹری میں کام کرتاہوں ، اس میں ایک آدمی کا دایاں ہاتھ مشین میں آگیا جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹ گئیں، اس کے علاج پر جو بھی خرچ آیا وہ کمپنی نے برداشت کیا جو تقریبا 135000/ تھا۔ اب جب کہ وہ آدمی صحیح ہوگیا ہے تو وہ کمپنی سے اپناحق مانگ رہا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ شریعت میں اس شخص کا کیا حق ہے؟ براہ کرم، احادیث کی روشنی میں بتائیں۔

    جواب نمبر: 21679

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 659=457-5/1431

     

    بطور علاج کمپنی نے جو روپئے دیدیئے وہ ان کا تبرع ہے انگلیاں کٹنے کا کوئی ضمان کمپنی والوں پر واجب نہیں ہے: جاء في الحدیث والمعدن جبار وذکر في تکملة فتح الملہم نقلا عن الحافظ فلو حفر معدنا في مِلکِہ أو في موات فوقع فیہ شخص فمات فدمہ ہدر وکذا لو استاجر أجیرا یعمل لہ فانہار علیہ فمات، ویلتحق بالبئر والمعدن في ذلک کل أجیر علی عمل کمن استوجر علی صعود نخلة فسقط منہا فمات․ تکملة فتح الملہم: ۵۲۵، عبارت مذکورہ سے صاف واضح ہے کہ کمپنی پر کوئی ضمان واجب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند