معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 7888
میرا الاکبر اسلامک بینک (اسلامی بینکنگ) میں ایک اکاؤنٹ ہے۔ ایک سال مکمل کرنے کے بعد بینک مجھے پانچ لاکھ رقم پر تین فیصد منافع دیتا ہے۔مجھے بتائیں کہ مجھے کس رقم پر زکوةادا کرنی ہوگی (کیا پانچ لاکھ کے منافع پر)؟
میرا الاکبر اسلامک بینک (اسلامی بینکنگ) میں ایک اکاؤنٹ ہے۔ ایک سال مکمل کرنے کے بعد بینک مجھے پانچ لاکھ رقم پر تین فیصد منافع دیتا ہے۔مجھے بتائیں کہ مجھے کس رقم پر زکوةادا کرنی ہوگی (کیا پانچ لاکھ کے منافع پر)؟
جواب نمبر: 788801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1211=1057/ل
سال مکمل ہونے پر تین فیصد منافع دینا سود ہے اس رقم کو لینا جائز نہیں اور نہ ہی اس پر زکاة ہے، آپ کو زکاة اصل رقم پر ادا کرنی ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید نے بکر سے کشتی کے لیے چھ لاکھ روپیہ
ادھار لیا او رکشتی خریدی۔ زید اب پابند ہے کہ سمندر میں سے جو مال لاتا ہے بکر کو
دے دے جس کی مارکیٹ کی قیمت ساٹھ روپیہ فی کلو ہے جب کہ بکر کو دیتا ہے پچاس روپیہ
فی کلو، کیوں کہ زید قرض دار ہے بکر کا۔ یہ دس روپیہ فی کلو سود ہے جو بکر لیتا ہے
زید سے صرف قرض کی بنیاد پر۔ لیکن اب زید کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ سود کی
لعنت سے بچنے کے لیے بکر کو سارا قرضہ دے دے اوراگر کشتی بھی بیچ دے تو کشتی کی قیمت
تقریباً چار لاکھ ہوگی۔ اب زید کے لیے کیا حکم ہے شریعت کی روشنی سے؟ (۲)اب اگر تھوڑا تھوڑا کرکے بکر کا سارا قرض
لوٹاتا ہے تو اب زید کشتی کا مالک بن جاتا ہے۔ اب سمندر میں سے جو مال لایا جاتا
ہے اس کے بارہ حصے کئے جاتے ہیں جس میں سے پانچ حصے زید (کشتی کا مالک، جن پر
مزدوں کا ان کی اپنی رضا مندی سے کوئی حق نہیں) کے ہوتے ہیں جب کہ باقی سات حصے
کشتی کے مزدوروں کو ملتے ہیں۔ ......
میں
سعودی عربیہ میں کام کرتاہوں۔ میں یہاں پر ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں۔ ایک تعمیراتی
کمپنی ہے جو کہ غیر ملکی لوگوں کو بھی اپارٹمنٹ فروخت کرتی ہے۔ لیکن چونکہ ہم فلیٹ
کی کل قیمت یکمشت ادا نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے کمپنی نے اپنے گراہکوں کے لیے یہ
طریقہ اختیار کیا ہے کہ کمپنی ہم کو اپارٹمنٹ فروخت نہیں کرے گی، بلکہ وہ اس کو
ایک دوسرے مالی ادارہ جس کا نام SHLہے اس کو فروخت کرے گی۔
یہ مالی ادارہ فلیٹ کو خریدے گا اور اس کے بعد فلیٹ کی قیمت میں اپنے منافع کا
اضافہ کرے گا اور اس کو ہم کوقسطوں کی بنیاد پر فروخت کرے گا ۔ یہ قسطیں پندرہ سال
کی مدت میں ادا کی جاسکتی ہیں۔ دونوں کمپنی یعنی تعمیراتی کمپنی اور دوسری کمپنی
یعنی SHLکا کہنا ہے کہ یہ سو
فیصد جائز ہے اور اس طرح سے لین دین کرنا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے کرم آپ اس
مسئلہ میں اپنا فتوی عنایت فرماویں۔
اگر ہم اپنے کسی دوست سے پیسے لیں اورپھر اس کا انتقا ل ہوجاتاہے تو از روئے شرع کیا ہم اس پیسے اس کے کسی فیملی ممبرکو دیدیں؟ (۲) اگر میں نے کسی کو گالی دی اوراس کے انتقال کے بعد مجھے اپنی غلطی کا احساس ہوتاہے تو اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟ اس کا کیا حل ہوگا؟ براہ کرم، جواب دیں۔
2177 مناظركیا سوال میں مذكور جملہ كفریہ ہے؟
5201 مناظرجو بینک دعوی کرتے ہیں کہ وہ شرعی اصولوں کی پابندی کرتے ہیں، کیا ان سے ہوم لون لے سکتے ہیں؟
2669 مناظرکمپنی کا قانون ہے کہ ایجنسی لینے والے کے پاس سے 200000 /روپئے ڈپوزٹ لیتی ہے اور اس ڈپوزٹ کی رقم پر سالانہ 30000 / ہزار روپئے سود یتی ہے، کیا یہ درست ہے؟
2756 مناظرمیں انڈیا میں رہتا ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں ڈراونگ اور سروے آلہ کا کام کرتا ہوں۔ہم زیادہ تر خام مال ادھار خریدتے ہیں اور تیار کرکے ادھار بیچتے ہیں۔ ادھار خریدنے کی وجہ سے زیادہ تر آرڈر لیٹ ہوجاتے ہیں۔ ہماری ادائیگی وقت سے نہیں آپاتی ہے اور جس سے ہم ادھار لیتے ہیں ان کا بہت تقاضہ ہوجاتاہے جس سے ہمیں وعدہ کرنا پڑتا ہے اور زیادہ تر ہم جھوٹے پڑ جاتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے کیا ہم بینک لمٹ( محدود ذمہ داری کی شرکت ) کراسکتے ہیں؟ بینک کا لگ بھگ ۲/ فیصد ہر مہینہ سود دینا پڑے گا ۔ کیاہم اس پیسہ کو کاروبار میں لگا سکتے ہیں؟
1632 مناظر