معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 47448
جواب نمبر: 47448
بسم الله الرحمن الرحيم
مذکورہ بالا صورت میں اگر آپ کو قطعی طور پر یہ عمل ہوگیا تھا کہ یہ جعلی ہے تو آپ کے لیے اس رقم سے خریداری کرنا جائز نہ تھا، یہ دھوکہ میں شامل ہے جس نے آپ کو وہ نوٹ دیا تھا اگر اسی کو واپس کردیتے تو درست ہوتا لیکن دوسرے کو وہ نوٹ دینا صحیح نہ ہوا، آپ نے جتنے رقم کی خریداری کی اتنی صحیح رقم آپ دوبارہ اس دوکاندار کو کسی طریقے سے ادا کردیں، یہی اس کی تلافی کی صورت ہے، ظلم کوئی کرے اور بدلہ کسی دوسرے سے لیا جائے یہ کوئی عقلمندی نہیں ہے: ”رد العدلیات من لہ بصارة علے أنہ زیف فلیس لہ أن یدفع إلی من یأخذہا مکان الجیدة لأنہ تلبیس وغدر (عالمگیري: ۵/۳۶۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند