• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 18461

    عنوان:

    قرض حسنہ کا کیا مطلب ہے؟ (۲)کیا قرض حسنہ کہنے سے قرض ساقط ہوجاتا ہے؟ (۳)اگر مقروض نے قرض ادا نہیں کیا تو کیا یوم الحساب کو پوچھ ہوگی؟

    سوال:

    قرض حسنہ کا کیا مطلب ہے؟ (۲)کیا قرض حسنہ کہنے سے قرض ساقط ہوجاتا ہے؟ (۳)اگر مقروض نے قرض ادا نہیں کیا تو کیا یوم الحساب کو پوچھ ہوگی؟

    جواب نمبر: 18461

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 25=25-1/1431

     

    قرض حسنہ، سودی قرض کے مقابلے میں بولا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ قرض دہندہ، قرض سے زائد کا مطالبہ نہ کرے اورادائیگی کا جو وقت آپسی رضامندی سے طے ہوا ہے اس سے پہلے تقاضا نہ کرے، اور وقت مقررہ گزرجانے کے بعد تاخیر کی وجہ سے کسی زیادتی کا مطالبہ نہ کرے۔ اور اعلیٰ بات یہ ہے کہ قرض دے کر بعد میں معاف کردے۔

    (۲) اگر قرض دہندہ نے قرض دیتے وقت صاف طور پر کہہ دیا کہ میں قرض حسنہ دے رہا ہوں، آئندہ میں تم سے مطالبہ نہیں کروں گا، میری طرف سے معاف ہے یا بعد میں ایسا کہہ دے تو ایسی صورت میں قرض ساقط ہوجائے گا۔

    (۳) اگر مُقرِض (قرض دہندہ) نے معاف نہیں کیا ہے تو پوچھ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند