• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 41535

    عنوان: بیوی كی كمائی سے گھریلو اخراجات

    سوال: میرے شوہر کم تعلیم کی وجہ سے کما نہیں رہے ہیں اور میں ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے زیادہ کماتی ہوں اور گھر کا خرچ چلاتی ہوں، مجھے نصیحت کیجئے کہ کیا اس کا مجھے کوئی اجر ملے گا یا مجھے اس شادی کو نہیں چلانا؟میرے شوہر شریف آدمی ہیں اور مجھے ان سے اور کوئی شکایات نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 41535

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1577-1064/H=10/1433 آپ کی نسبت یہی ماشاء اللہ بہت اونچی ہے ام الموٴمنین حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کے مال مبارک سے حضرت سید الاانبیاء والمرسلین نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو بہت فائدہ پہنچا تھا آپ اپنا گھریلو خرچ اٹھاکر دنیا وآخرت کی بڑی بڑی سعادتوں کو سمیٹ رہی ہیں، جنت کے اعلیٰ مراتب حاصل کررہی ہیں، گھر کا خرچ چلانے کو اللہ پاک نے جنت الفردوس تک پہنچ نے کا آپ کے حق میں ذریعہ بنادیا ہے، اخلاص اور تقویٰ البتہ تمام امور میں ضروری ہے اس کو لازم پکڑے رہیں۔ مناسب موقعہ سے حکمت بصیرت کے ساتھ کمائی کی طرف توجہ دلانے بلکہ ترغیب حسن انداز سے دینے میں تو کچھ مضائقہ نہیں تاہم شکوہ شکایت سے اجتناب رکھیں، نیز گھریلو خرچ چلانے وغیرہ جیسے امور کی وجہ سے اپنا مرتبہ شوہر کے مقابلہ میں بلند وبالا ہرگز نہ سمجھیں بلکہ اللہ پاک کا شکر ادا کرتی رہیں کہ اس نے رزق حلال کے بسہولت گھر میں آنے کا آپ کو ذریعہ بنادیا ورنہ حقیقی رزاق عالم تو اللہ تبارک وتعالی ہی ہے، اللہ پاک آپ کو حسن اخلاق حسن معاملہ تقویٰ وطہارت میں اعلیٰ مراتب سے نوازے، مکارہ سے محفوظ رکھے، سعادت دارین سے مالامال فرمائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند