• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 4194

    عنوان:

    اگر ہم اپنے کسی دوست سے پیسے لیں اورپھر اس کا انتقا ل ہوجاتاہے تو از روئے شرع کیا ہم اس پیسے اس کے کسی فیملی ممبرکو دیدیں؟ (۲) اگر میں نے کسی کو گالی دی اوراس کے انتقال کے بعد مجھے اپنی غلطی کا احساس ہوتاہے تو اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟ اس کا کیا حل ہوگا؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    اگر ہم اپنے کسی دوست سے پیسے لیں اورپھر اس کا انتقا ل ہوجاتاہے تو از روئے شرع کیا ہم اس پیسے اس کے کسی فیملی ممبرکو دیدیں؟ (۲) اگر میں نے کسی کو گالی دی اوراس کے انتقال کے بعد مجھے اپنی غلطی کا احساس ہوتاہے تو اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟ اس کا کیا حل ہوگا؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 4194

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 259=259/ م

     

    (۱) جی ہاں، اس پیسے کو لوٹانا واجب ہے، اپنے مقرض مرحوم دوست کے کسی فیملی ممبر کو دیدینے سے ذمہ بری ہوجائے گا، لیکن اس پیسے میں تمام شرعی ورثہ کا حق ہے، آپ جس فیملی ممبر کو دیں اس کی ذمہ داری ہے کہ اس پیسے کو تمام ورثہ میں حسب حصص شرعی تقسیم کردیں۔

    (۲) اگر آپ نے ناحق کسی کو گالی دی اور اس کے انتقال کے بعد احساس ہوا تو آپ اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہیں اور گاہے اس کے لیے ایصال ثواب بھی کردیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند