• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 605934

    عنوان: تبلیغی اجتماعات میں نکاح کرنا کیسا ہے؟ 

    سوال:

    ختم بخاری شریف اور تبلیغی اجتماعات میں نکاح کرنا کیسا ہے؟ حدیث میں آتا ہے کہ نکاح مسجد میں کرو اور اس کا اعلان کرو اگر ہمیں یہ حدیث معلوم ہے اور اس کہ بعد بھی اگر ہم ختم بخاری اور تبلیغی اجتماع میں نکاح کرتے ہیں تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 605934

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:9-50/L=2/1443

     مسجد میں نکاح کرنا مستحب ہے اس سے انکار نہیں؛ البتہ اگر مجامع کثیرہ میں نکاح کیا جائے تو اس سے بھی اعلان کا مقصد حاصل ہوجاتا ہے بایں وجہ اگر تبلیغی اجتماع یا ختمِ بخاری کے موقع پر نکاح کیا جائے تو اس میں بھی مضائقہ نہیں ؛ لیکن اس کو لازم وضروری نہ سمجھاجائے اور جس طرح سادگی سے یہاں نکاح ہوا ہے اسی طرح آگے کے مراحل بھی سادگی سے طے کیے جائیں۔

    قال رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم -: أعلنوا ہذا النکاح واجعلوہ فی المساجد واضربوا علیہ بالدفوف . رواہ الترمذی قال: ہذا حدیث غریب.وفی المرقاة: أعلنوا ہذا النکاح) أی: بالبینة فالأمر للوجوب أو بالإظہار والاشتہار فالأمر للاستحباب کما فی قولہ (واجعلوہ فی المساجد) وہو إما لأنہ أدعی إلی الإعلان أو لحصول برکة المکان وینبغی أن یراعی فیہ أیضا فضیلة الزمان لیکون نورا علی نور وسرورا علی سرور، قال ابن الہمام: " یستحب مباشرة عقد النکاح فی المسجد لکونہ عبادة وکونہ فی یوم الجمعة " اہ، وہو إما تفاؤلا للاجتماع أو توقع زیادة الثواب أو لأنہ یحصل بہ کمال الإعلان .[مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح 5/ 2072)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند