معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 164584
جواب نمبر: 16458401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1414-1270/D=1/1440
جان بوجھ کر نماز چھوڑنا بہت سخت گناہ ہے، اور اس پڑ بہت وعیدیں آئی ہیں؛ لیکن جان بوجھ کر کسی نماز کے چھوڑنے سے آدمی کافر نہیں ہوتا ہے اور نہ اس کا نکاح ٹوٹتا ہے اور حدیث میں جہاں کفر کی بات آئی ہے علماء نے اس کی تشریح فرمائی ہے کہ وہ نماز چھوڑنے سے کفر کے قریب چلا گیا۔ (مرقاة: ۲/ ۲۵۴، ط: فیصل دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں پانچ وقت کی نماز باجماعت ادا کرتا
ہوں۔ حال ہی میں میری منگنی ہوئی ہے۔ میری پریشانی یہ ہے کہ جب میں اپنی منگیتر کے
ساتھ بات کرتا ہوں یا اس کا ایس ایم ایس پڑھتا ہوں جو کہ سو فیصد اخلاقی ہوتا ہے
میرے ذہن میں کچھ نہیں ہوتا ہے تو بغیر کسی احساس کے قطرے آجاتے ہیں۔ حتی کہ
باجماعت نماز میں جب خیال آتا ہے تو بغیر کسی خیال کے قطرے آجاتے ہیں۔ ہماری بات
چیت اخلاقی ہوتی ہے۔ میں اس سے بچنے کی کوشش کرتاہوں لیکن ایس ایم ایس وغیرہ پر
مجھے کنٹرول نہیں ہوتا ہے۔ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں، کیوں کہ اب میں ذہنی
طور پر بیزار ہوگیا ہوں؟
مرد کا اپنی سمدھن سے اور لڑکی کا اپنی سوتیلی ماں کے بھائی سے نکاح درست ہے یا نہیں؟
2046 مناظرمیں
نے سنا ہے کہ بیوی کی شرمگاہ دیکھنے سے ہونے والا بچہ پاگل ، اندھا، بہرا اور لولا
پیدا ہوتاہے۔ کیا یہ سچ ہے؟