• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 20318

    عنوان:

    بیوی سے صحبت کرنے کے بعد ناپاکی کی حالت میں کیا کچھ کھانا یا پینا حرام ہوگا یا بھوک لگنے پر کچھ کھا پی سکتے ہیں؟ (۲)کیا چاند کی چودہ تاریخ کو ،نیز عصر سے مغرب کے درمیان ہمبستری نہیں کرسکتے ہیں؟ (۳)میرے سر میں قریب اسی فیصد سفید بال ہیں۔ میں پہلے مہندی لگایا کرتا تھا لیکن اس کی وجہ سے سر میں بہت درد ہوتا ہے۔ اسی لیے میں کلر کا استعمال کررہا ہوں، جس میں الکوحل بھی ملا ہوتا ہے لیکن پانی سے نہانے کے بعد وہ چلا جاتاہے صرف بال کا کلر ہوجاتاہے۔ تو اس سے میری نماز ہوگی یا نہیں؟

    سوال:

    بیوی سے صحبت کرنے کے بعد ناپاکی کی حالت میں کیا کچھ کھانا یا پینا حرام ہوگا یا بھوک لگنے پر کچھ کھا پی سکتے ہیں؟ (۲)کیا چاند کی چودہ تاریخ کو ،نیز عصر سے مغرب کے درمیان ہمبستری نہیں کرسکتے ہیں؟ (۳)میرے سر میں قریب اسی فیصد سفید بال ہیں۔ میں پہلے مہندی لگایا کرتا تھا لیکن اس کی وجہ سے سر میں بہت درد ہوتا ہے۔ اسی لیے میں کلر کا استعمال کررہا ہوں، جس میں الکوحل بھی ملا ہوتا ہے لیکن پانی سے نہانے کے بعد وہ چلا جاتاہے صرف بال کا کلر ہوجاتاہے۔ تو اس سے میری نماز ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 20318

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 375=78tb-3/1431

     

    (۱) ہاتھ اور منھ دھوکر غسل سے قبل کھاسکتے ہیں، بغیر دھلے ہوئے کھانا بہتر نہیں: لا یکرہ أکلہ وشربہ بعد غسل ید وفم أما قبلہ فلا ینبغي (در مع الرد: ۱/۳۱۸، کتاب الطہارة، مطلب: ابحاث الغسل، ط زکریا دیوبند)

    (۲) اگر موانع شرعی نہ ہو تو چاند کی چودہ تاریخ کو اور عصر ومغرب کے درمیان بیوی سے ہمبستری کرسکتے ہیں، البتہ عصر بعد ہمبستری کرنے میں مغرب کی نماز فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو رات میں حاجت پوری کرنی چاہیے۔ قال الإمام الرازي: اختلف المفسرون في قولہ: ?أَنَّی شِئْتُمْ? الثانی: أي وقت شئتم من أوقات الحل إذا لم تکن أجنبیةً أو محرمةً أو صائمةً أو حائضًا، الخامس: متی شئتم من لیل أو نہار (تفسیر الکبیر للإمام الرازی، ۶/ ۷۳، ط، دارالکتب العلمیہ، طہران)

    (۳) سر میں کالا خضاب لگانا مکروہ ہے مگر حدیث میں آتا ہے جو کالا خضاب استعمال کرے گا کل قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے چہرہ کو سیاہ کردیں گے، شامی میں بھی اس کے مکروہ ہونے کی صراحت ہے، تاہم اگر غسل سے پانی سر تک پہنچ جاتا ہو، وصول ماء سے مانع نہ ہو تو نماز درست ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند