• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 40165

    عنوان: فون پر نكاح

    سوال: مجھے آپ سے یہی پوچھنا ہے کہ کسی نے فون پر اس طرح نکاح کیا کہ لڑکا اور دو گواہ اور نکاح خون ایک جگہ ہیں اور لڑکی فون پر ہے، ابّ نکاح خواہ لڑکی سے فون پر کہتا ہے کہ میں نے آپ کا نکاح فلاں سے کیا آپ کو قبول ہے ؟لڑکی کہتی ہے کہ قبول ہے، اس طرح پھر وہ لڑکے سے پوچھتا ہے کہ میں نے فلاں کے ساتھ تمہارار نکاح کیا ؟قبول ہے ؟تووہ کہتا ہے کہ قبول ہے ، مجھے بتائِیں کہ نکاح ہو ا یا نہیں؟ لڑکی نے نکاح خوان کو اپنا وکیل نہیں بنایا تھا، بس فون پر ایجاب وقبول کیا تھا ، جب کہ لڑکے سے ایجاب و قبول گواہوں کی موجودگی میں ہوا ہے ۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 40165

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1150-1150/M=8/1433 صورت مسئولہ میں جب لڑکی نے نکاح خواں کو وکیل نہیں بنایا تھا تو مذکورہ طریقے پر نکاح صحیح نہیں ہوا، انعقاد نکاح کے لیے ایجاب وقبول کا ایک ہی مجلس میں ہونا شرط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند