معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 52774
جواب نمبر: 52774
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1056-840/B=7/1435-U جب دونوں فیملی میں سے کسی کا جانا دوسرے ملک میں مشکل ہے تو شادی (نکاح) کے بعد کیسے جائیں گے؟ لڑکی اگر کسی معتبر دین دار دیانت دار آدمی کو جسے وہ خوب اچھی طرح جانتی ہے اور وہ آڈمی بھی لڑکی کو اچھی طرح جانتا ہے لڑکی اگر فون کے ذریعہ کسی کو اپنا وکیل بنادے کہ آپ میرا نکاح فلاں بن فلاں کے ساتھ کردیں، میں فلان کے ساتھ اپنے نکاح کردینے کی اجازت دیتی ہوں اور پھر وہ وکیل کم ازکم دو مسلمان گواہوں کے سامنے لڑکی کا نکاح پڑھادے اور لڑکا اسی مجلس میں قبول کرے تو اس طرح نکاح صحیح ہوجائے گا، بشرطیکہ ٹیلی فون پر آواز بلاکسی تردد کے پہچانی جاتی ہو، گھر کے آدمی کو بھی وکیل بنایا جاسکتا ہے۔ لڑکے کا وکیل بنانے کی ضرورت نہیں ایک وکیل دو گواہ ہوگئے نکاح کے لیے یہ بھی کافی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند