معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 146005
جواب نمبر: 146005
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 174-171/M=2/1438
صورت مسئولہ میں زید مذکورہ دونوں عورتوں (سلمیٰ اور رقیہ) سے ایک مجلس میں نکاح کرسکتا ہے بشرطیکہ دونوں سے الگ الگ نکاح کا ایجاب وقبول ہو اور مجلس نکاح میں عاقدہ کی حیثیت سے عورت موجود ہوں اور جواز سے مانع کوئی امر موجود نہ ہو، مذکورہ صورت میں زید، سلمیٰ کے ساتھ نکاح میں سلمیٰ کے والد، والدہ اور بھائی کو گواہ بنا سکتا ہے اور رقیہ کے ساتھ نکاح کے وقت رقیہ کے سسر، ساس اور نند کو گواہ بنا سکتا ہے اس لیے کہ دونوں گواہوں کا مرد ہونا شرط نہیں ہے ایک مرد دو عورتوں کی گواہی بھی کافی ہے لیکن نکاح میں اعلان و اظہار مطلوب ہے، اور مجمع عام میں نکاح ہونا اچھا ہوتا ہے اس لیے مستحب یہ ہے کہ مسجد میں نکاح کیا جائے۔ ولا یشترط وصف الذکورة حتی ینعقد بحضور رجل وامرأتین (ہندیہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند