• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 605263

    عنوان:

    بیوی كے نكاح رہتے ہوئے‏، اس كی كی پھوپھی زاد بہن سے نكاح كرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید شادی شدہ ہے ، اور بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے یعنی شوہر اور بیوی میں کسی طرح کا کوئی جھگڑا نہیں دونوں ایک دوسرے سے مطمئن ہیں، اب زید نکاح ثانی کرنا چاہتا اور وہ بھی پہلی بیوی کی اجازت سے ، کیونکہ ایک پریشان حال لڑکی ہے اور وہ لڑکی ہے زید کی بیوی کی پھوپھی زاد بہن تو کیا اس سے زید کا نکاح ہوجائے گا؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں ۔

    جواب نمبر: 605263

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1062-839/L=11/1442

     اگرزید کو یہ یقین یا ظن غالب ہوکہ دوسرا نکاح کرنے کی صورت میں دونوں بیویوں کے درمیان کھانے پینے اور رات گزارنے میں عدل سے کام لے گا تو اس کے لیے دوسرا نکاح کرنے کی گنجائش ہوگی ۔

    قال تعالی: فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَی وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً (النساء:3) (یجب) علی الزوج، ولو مریضا أو مجبوبا، أو خصیا، أو عنینا، أو غیرہم (العدل فیہ) أی فی القسم (بیتوتة) ، وکذا فی المأکول والمشروب والملبوس والمراد بقولہ: یجب العدل عدم الجور لا التسویة فإنہا لیست بواجبة بین الحرة والأمة کما سیأتی․ (مجمع الأنہر فی شرح ملتقی الأبحر 1/ 373)

    نوٹ: بیوی کی پھوپھی زاد بہن سے بیوی کی موجودگی میں نکاح کرنا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند