معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 36293
جواب نمبر: 3629301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 211=211-2/1433 دو شادی کرنا ممنوع نہیں ہے لیکن دو بیویوں کے حقوق مساوی طور پر ادا کرنا ایک مشکل امر ہے، عوماً حق تلفی ہوہی جاتی ہے، اگر عدل و انصاف نہ ہوسکے تو قرآن کا حکم یہ ہے کہ ایک ہی پر اکتفاء کرو فإِن خِفْتُمْ أنْ لاَّ تعدِلُوا فواحدةً (نساء) پھر اپنی پسند پر والدین کی پسند کو ترجیح دینا خیر وبرکت کا ذریعہ ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ والدین جہاں شادی کرانا چاہتے ہیں، صرف اسی پر اکتفا کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تبادلے میں شادی کرنا کیسا ہے؟
مفتی صاحب میں جاننا چاہتاہوں کہ اگر ایک
لڑکا اور لڑکی دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کرلیں یعنی نکاح کر لیں اور
ان کا آپس میں جھگڑا ہو جائے اور غصہ میں لڑکا تین بار طلا ق دے دے تو کیا حلالہ
کے بعد وہ پھر سے آپس میں شادی کرسکتے ہیں؟ انھوں نے ایک بندے کو حلالہ کے لیے
راضی کرلیا ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے ہیں او رغلط فہمی میں جھگڑے کی
وجہ سے طلاق ہوئی۔ طلاق دئے ہوئے دس مہینہ سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اور لڑکی اپنے
والدین کے گھر ہی ہوتی ہے اور سوائے لڑکے کے دو دوستوں اورلڑکی کی بہن کے ان کے
بارے میں کسی کو علم نہیں ہے۔ پہلے ان کے گھر والے ان کے رشتہ کے لیے راضی نہیں
تھے تبھی انھوں نے چھپ کر شادی کرلی اب ان کے گھر والے ان کی ضد کی وجہ سے ان کی
شادی کے لیے مان گئے ہیں۔ مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ اب لڑکی کی عدت کا کیا ہوگا؟ کیا
ا س کی عدت طلاق کے تین مہینوں بعد پوری ہوگئی تھی جب کہ وہ دونوں آپس میں اب تک
ملتے رہے طلاق کے بعد بھی؟
نکاح خوانی کے بعد اکثر لوگ مصافحہ کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں،کیا یہ صحیح ہے؟ (۲) مصافحہ کرنے کا اور گلے ملنے کا طریقہ کیا ہے؟
6608 مناظرنکاح کے بعد دوپہر کا کھانا ولیمہ میں شمار ہوگا یا نہیں؟
4789 مناظرنکاح سے پہلے لڑکی کو كون دیكھ سكتا ہے؟
3323 مناظر