• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6602

    عنوان:

    آپ کے جواب نمبر 4885 کا شکریہ، جس میں آپ نے مجھے شادی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ لیکن میں بچپن سے ہی جب کہ میں صرف سات سال کا تھاتب سے ہی نفسیاتی بیماری کاشکار ہوں جیسے (اداسی، پریشانی، دماغ گھومنا، سماجی خوف) ۔ میں اکثر وقت جسمانی طورپر بیمار رہتا ہے اورکوئی بھی طبی علاج مجھے فائدہ نہیں دیتا ہے۔ میری طرح کے آدمی سے کون شادی کرنا چاہے گا؟ مجھے اس بات کا خوف ہے کہ شادی بری طرح سے ناکام ہوجائے گی۔ کیا اسلام اس طرح کے آدمی کوجو کہ شادی کی کوئی بھی ضرورت کو پوری نہیں کرسکتا ہے شادی کی اجازت دیتا ہے ؟اس طرح کی صورت حال میں کیا پھر بھی شادی کی اجازت ہے؟ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    سوال:

    آپ کے جواب نمبر 4885 کا شکریہ، جس میں آپ نے مجھے شادی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ لیکن میں بچپن سے ہی جب کہ میں صرف سات سال کا تھاتب سے ہی نفسیاتی بیماری کاشکار ہوں جیسے (اداسی، پریشانی، دماغ گھومنا، سماجی خوف) ۔ میں اکثر وقت جسمانی طورپر بیمار رہتا ہے اورکوئی بھی طبی علاج مجھے فائدہ نہیں دیتا ہے۔ میری طرح کے آدمی سے کون شادی کرنا چاہے گا؟ مجھے اس بات کا خوف ہے کہ شادی بری طرح سے ناکام ہوجائے گی۔ کیا اسلام اس طرح کے آدمی کوجو کہ شادی کی کوئی بھی ضرورت کو پوری نہیں کرسکتا ہے شادی کی اجازت دیتا ہے ؟اس طرح کی صورت حال میں کیا پھر بھی شادی کی اجازت ہے؟ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 6602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 893=836/ ل

     

    اگر آدمی حقوق زوجیت ادا کرنے سے قاصر ہو تو اس کے لیے شادی کرنا درست نہیں: وترک الشارح قسمًا سادسًا ذکرہ في البحر عن المجتبی وھو الإباحة إن خاف العجز عن الإیفاء بموجبہ أي خوفًا غیر راجح وإلا کان مکروہًا تحریمًا (شامي: ۴/۶۶، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند