معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 4833
ماما کی بیوی ممانی سے شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟
ماما کی بیوی ممانی سے شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب نمبر: 483330-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 874=937/ د
ماموں کا انتقال ہوچکا یا ماموں نے طلاق دے دیا تو بعد عدت ممانی سے نکاح کرنا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا شادی کا رشتہ طے کرنے کے لیے لڑکا لڑکی
کو دیکھ سکتاہے؟
میری منگنی ہوچکی ہے۔ اور میں اور میری منگیتر بات کرتے ہیں۔ میری منگیتر ہم دونوں کے بیچ کی باتیں اپنے والد کو یعنی میرے سسر کو بتاتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ وہ اپنے والد کو دوست سمجھ کر اپنی باتوں میں شریک کرتی ہے۔ کیا سسر سے اس طرح کی باتیں بتانا جائز ہے؟
3251 مناظرمعزز
مفتیان کرام میری شادی کو دو مہینہ ہوچکے ہیں اور میری بیوی مجھ سے نو سال چھوٹی
ہے میری عمر اس وقت اٹھائیس سال ہے اور میں نے دینی کورس بھی کیا ہے۔ اکثر میری اس
سے لڑائی ہوتی ہے۔ اگر میں اس کو کوئی اچھی بات بتاؤں تو وہ میری بات کو درگزر
کردیتی ہے اور اپنی بہن کو زیادہ ترجیح دیتی ہے ۔ کیا شادی کے بعد بیوی کا حق
زیادہ اپنے شوہر پر ہوتا ہے یا بہن بھائیوں پر؟ اب وہ کہہ رہی ہے کہ میں فیصلہ
کرواؤں گی تو اس سے دو خاندانوں کے ٹوٹنے کاخطرہ ہے۔ اور اس کی والدہ اور میرے
والد بہن بھائی ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ معاملہ صلح صفائی سے طے ہوجائے۔ آپ سے
گزارش ہے کہ کوئی ایسا وظیفہ بتائیں یا کوئی طریقہ بتائیں کہ وہ سمجھ جائے ۔اور وہ
کہہ رہی ہے کہ مجھے ماں باپ کے گھر رہنا منظور ہے۔ میں بہت پریشان ہوں آپ میرے
مسئلہ کا حل بتائیں تاکہ میرا مسئلہ حل ہوجائے۔ اور وہ کہہ رہی ہے کہ میں ساری
باتیں اپنی ماں کو بتاؤں گی۔ آپ شریعت کی رو سے جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں۔
کیا صفر کے مہینہ میں شادی کی جاسکتی ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ صرف صفر کے پہلے تیرہ دن سختی کے ہوتے ہیں لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ صفرکا پورا مہینہ ہی سختی کا ہوتاہے۔ اس لیے صفر کے مہینہ میں شادی نہیں کرنی چاہیے۔ برائے کرم مجھے اس کا جواب جلدی بتائیں کیوں کہ صفر کے مہینہ میں میری شادی کی تاریخ رکھی گئی ہے۔(۲) اور کیا میرا نام سنیلا مسلم نام ہے؟
4153 مناظركیا انجان لوگوں كے سامنے میاں بیوی ظاہر كرنے سے نكاح ہوجائے گا؟
3585 مناظرایک لڑکی شادی سے پہلے کسی کافر (ہندو) لڑکے سے محبت کرتی ہے۔ محبت بھی اس حدتک کہ وہ اس لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ پر سماج اور اپنے گھر والوں کے ڈر سے وہ ایسا نہیں کرپارہی ہے۔ اس نے اس لڑکے کے ساتھ دومرتبہ ہمبستری (زنا) بھی کیا۔ پر اس کے ایسا کرنے کے ایک سال بعد اس کی شادی ایک مسلم لڑکے سے ہو گئی۔ غور طلب بات یہ ہے کہ اس لڑکی سے شادی کے لیے وہ مسلم لڑکا صرف اس بنا پر تیار نہیں تھا کہ اس کا گھر اس لڑکی کے گھر سے صرف 35 کلومیٹر کی دوری پر ہی تھا۔ پر اپنے ابو اور امی کے کہنے پر مجبور ہوکر اس شادی کے لیے تیار ہو گیا۔ شادی کے بعد لڑکے کو لڑکی کی پہلی محبت اور اس کے اس کافر (ہندو) لڑکے سے ناجائز تعلقات (زنا) کے بارے میں پوری بات لڑکی کی ہی زبانی معلوم ہوئی۔ اب پریشانی یہ ہے کہ لڑکا کوئی قدم خود سے اس لیے نہیں اٹھا پارہا ہے کہ وہ اپنے والدین کو ناراض نہیں کرسکتا اورایسی بات بھی وہ ان کو یا کسی اور کو بتا بھی نہیں سکتا۔ اس لڑکے کے دل میں تھوڑی بہت اس لڑکی کے لیے محبت بھی ہے۔ پر جب بھی وہ اس کی ماضی کی (گزری ہوئی)زندگی کے بارے میں سوچتا ہے یا اس کافر (ہندو) لڑکے کو دیکھتا ہے تو شدید تکلیف کا احساس کرتا ہے۔ شرعی لحاظ سے لڑکے کے لیے کیا حکم ہوگا؟ اوراگر وہ سب کچھ برداشت کرلے اوراس لڑکی کے ساتھ زندگی بسر کرے تو اس کا اللہ کے یہاں کیا اجر ملے گا؟
4429 مناظرلڑکا
اور لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے لیکن لڑکی کے ماں باپ دنیاوی وجوہات (پیسہ،
مرتبہ) کی وجہ سے نہیں مانتے تھے۔ لڑکی نے ایک منھ بولے بھائی کو ولی متعین کرکے
اس لڑکے سے دو گواہوں کے سامنے نکاح کرلیا۔لڑکا لڑکی نے شادی کو مکمل بھی کردیا، لیکن
پھر لڑکا پردیس چلا گیا۔ دو سال میں صرف تین مہینے لڑکا لڑکی ساتھ رہے ہیں۔ ان
دونوں کو ملے ہوئے تقریباً ایک سال ہوگیا ہے۔ لڑکی کے والد نے شادی کو غیر شرعی او
رماننے سے انکار کردیا ہے کیوں کہ ان کے مطابق ان کی رضا نہیں تھی اور نہ ہی ابھی
ہے۔ شادی کو عام نہیں کیا گیا تھا۔ (۱)کیا یہ نکاح ابھی بھی منعقد ہے یا یہ
خارج قرار پاگئی ہے؟ (۲)اگر
لڑکی خلع مانگے تو کیا وہ اللہ کی پکڑ میں آئے گی آخرت میں؟ (۳)اگر لڑکی خلع مانگے تو کیا
بعد میں بنا حلالہ پھر سے اسی لڑکے سے شادی کرسکتی ہے، اگر والدین کی رضا ہو جائے
تو؟