• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 18235

    عنوان:

    میں اپنی بہن کے بارے میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں ایک سال پہلے میری بہن اسکول کی پکنک پر گئی تھی جب وہ ساڑھے سولہ سال کی تھی اور وہیں سے ایک لڑکے کے ساتھ چلی گئی۔ ڈھونڈھا پر چار پانچ دن تک نہیں ملی، آخر میں ہم نے لڑکے کے گھر والے اور لڑکے کے خلاف پولیس رپورٹ کروا دی کیوں کہ لڑکے گھر والے بھی اس سازش میں شامل تھے پھر ہماری بہن کا پتہ انھوں نے بتایا اور پتہ چلا کہ اس لڑکے کے گھروالوں نے زبردستی سے اس کا نکاح کروایا تھا۔ تو پھر ہم نے کورٹ کے کاغذ بنوائے جس میں ان کے نکاح کے جو گواہ تھے انھوں نے یہ بتا دیا کہ لڑکے کے گھر والوں کی ڈر کی وجہ سے ہم نے نکاح کی گواہی دی تھی پھر ہماری بہن گھر واپس آگئی او راس نے بتایا کہ لڑکا اورلڑکے کے گھر والے اس کو تعویذ کا پانی پلاتے تھے۔ اور ایک بات کی لڑکا بہت ہی زیادہ بگڑا ہوا ہے اور اس کے بہت لڑکیوں سے چکر بھی ہیں اور وہ ہماری برابری کا بھی نہیں ہے نہ تو پیسے میں اور نہ ہی عزت دار ہے۔ ...

    سوال:

    میں اپنی بہن کے بارے میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں ایک سال پہلے میری بہن اسکول کی پکنک پر گئی تھی جب وہ ساڑھے سولہ سال کی تھی اور وہیں سے ایک لڑکے کے ساتھ چلی گئی۔ ڈھونڈھا پر چار پانچ دن تک نہیں ملی، آخر میں ہم نے لڑکے کے گھر والے اور لڑکے کے خلاف پولیس رپورٹ کروا دی کیوں کہ لڑکے گھر والے بھی اس سازش میں شامل تھے پھر ہماری بہن کا پتہ انھوں نے بتایا اور پتہ چلا کہ اس لڑکے کے گھروالوں نے زبردستی سے اس کا نکاح کروایا تھا۔ تو پھر ہم نے کورٹ کے کاغذ بنوائے جس میں ان کے نکاح کے جو گواہ تھے انھوں نے یہ بتا دیا کہ لڑکے کے گھر والوں کی ڈر کی وجہ سے ہم نے نکاح کی گواہی دی تھی پھر ہماری بہن گھر واپس آگئی او راس نے بتایا کہ لڑکا اورلڑکے کے گھر والے اس کو تعویذ کا پانی پلاتے تھے۔ اور ایک بات کی لڑکا بہت ہی زیادہ بگڑا ہوا ہے اور اس کے بہت لڑکیوں سے چکر بھی ہیں اور وہ ہماری برابری کا بھی نہیں ہے نہ تو پیسے میں اور نہ ہی عزت دار ہے۔ سب سے اہم بات کی اس کا کردار بہت خراب ہے کوئی بھی بھائی اپنی بہن ایسے گھر میں نہیں دینا چاہے گا۔ اس لڑکے نے اور اس کے گھر والوں نے یہ سب پیسے کے لیے کیا تھا۔ حضرت اب ہم نے اپنی بہن کا رشتہ دوسری جگہ کر دیا جس سے ہماری بہن بہت زیادہ خوش ہے اور وہ اب اٹھارہ سال کی بھی ہوگئی ہے۔ رشتہ کرنے سے پہلے ہم نے اپنی بہن سے پوچھا تھا اور اس نے ہاں کردی تھی۔ دسمبر2009، اگلے مہینہ ہماری بہن کی شادی ہے لیکن ہمیں کچھ لوگوں سے پتہ چلا ہے کہ اس لڑکے کے گھر والے شادی میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہماری طلاق نہیں ہوئی ہے۔ لیکن جب گواہ یہ کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے گواہی دباؤ میں آکر یا ڈر سے دی تھی تو پھر نکاح جائز کہاں ہوا۔ اب ایک سال بعد ایسی باتیں سامنے آنے سے ہمیں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا۔ کیا ہم اپنی بہن کی شادی جہاں ہم نے مقرر کی ہے وہاں کر دیں؟ اس رشتہ میں ہمارے پورے خاندان کی رضامندی ہے۔ اللہ کے کرم سے ہمارے سوال کا جواب جلد دیجئے کیوں کہ شادی نزدیک ہے اور ہمیں صحیح راستہ دکھائیے۔

    جواب نمبر: 18235

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):2031=399tb-12/1430

     

    جب لڑکی نے اپنے نکاح کی اجازت دی اور اس کی مرضی کے بعد مسلم گواہوں کی موجودگی میں باقاعدہ شرعی طریقہ کے مطابق نکاح ہوا تھا تو لڑکی کا نکاح پہلا صحیح ہے اور لڑکی پہلے شوہر کی منکوحہ ہے۔ اب دوسری جگہ اس کا ررشتہ صحیح نہ ہوگا، اگرچہ پورے خاندان کے لوگ راضی ہوں۔ جب تک آپ پہلے شوہر سے طلاق حاصل نہ کرلیں اور عدت اس کی نہ گذرجائے اس وقت تک کسی دوسرے کے ساتھ نکاح کرنا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند