• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 50295

    عنوان: سات سال پہلے والدین کے دباؤ پر ایک لڑکی سے میری منگنی ہوئی تھی، کیوں کہ وہ لڑکی مجھے پسند نہیں تھی،شکل وصورت کی وجہ سے، بعد میں میں نے اس سے شادی کرنے سے انکار کردیا، اب دوسری لڑکی سے میری شادی ہوگئی ہے اور ایک بیٹی ہے، لیکن وہ لڑکی اب بھی غیر شادی شدہ ہے

    سوال: سات سال پہلے والدین کے دباؤ پر ایک لڑکی سے میری منگنی ہوئی تھی، کیوں کہ وہ لڑکی مجھے پسند نہیں تھی،شکل وصورت کی وجہ سے، بعد میں میں نے اس سے شادی کرنے سے انکار کردیا، اب دوسری لڑکی سے میری شادی ہوگئی ہے اور ایک بیٹی ہے، لیکن وہ لڑکی اب بھی غیر شادی شدہ ہے، مجھے اپنے فیصلے پر شرمندگی ہے اور اب مجھے غلطی کا احساس ہورہاہے، میں نے اللہ تعالی سے توبہ و استغفار کیاہے، اس نے مجھے بھی معاف کردیا ہے اور کہاہے کہ میں دوبارہ آپ سے شادی کرسکتی ہوں، مگر سماجی بائیکاٹ کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہے، کیا میں اب بھی اس سے شادی کرسکتاہوں؟ اگر ہاں تو میں اپنی بیوی، والدین اورسماج کو کیسے مناؤں؟

    جواب نمبر: 50295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 465-96/B=3/1435-U مناسب یہ ہے کہ آپ اپنی موجودہ ایک بیوی پر قناعت کریں، ہندوستان میں دو بیویوں کا رکھنا، سیکڑوں جھگڑے مول خریدنے کے مرادف ہے، جب آپ کو پہلی لڑکی شکل وصورت کے لحاظ سے پسند نہ آئی اس لیے آپ نے منع فرمایا، یہ کوئی غلطی اور گناہ کی بات نہیں ہے، اس لیے اس کے احساس کی اور اس سے توبہ واستغفار کی کوئی ضرورت نہیں، پہلی لڑکی کا جوڑا مقدر میں جہاں لکھا ہوگا، وہاں اس کی شادی ہوجائے گی، آپ فکر مند نہ ہوں، یکسوئی کے ساتھ اپنے کام میں لگے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند