• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 11533

    عنوان:

    اگر میاں بیوی لڑرہے ہوں اور شوہر اپنی بیوی سے کہاکہ تو حرامی ہے (شوہر نے یہ مراد لیا کہ اس کے عمل اچھے نہیں ہیں یعنی اس کی لڑائی وغیرہ) اور لیکن حرامی کہہ کرکے اس نے اپنی بیوی پر زنا کا کوئی الزام نہیں لگایا، او راس نے طلاق کی بھی کوئی نیت نہیں کی تھی۔ کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟

    سوال:

    اگر میاں بیوی لڑرہے ہوں اور شوہر اپنی بیوی سے کہاکہ تو حرامی ہے (شوہر نے یہ مراد لیا کہ اس کے عمل اچھے نہیں ہیں یعنی اس کی لڑائی وغیرہ) اور لیکن حرامی کہہ کرکے اس نے اپنی بیوی پر زنا کا کوئی الزام نہیں لگایا، او راس نے طلاق کی بھی کوئی نیت نہیں کی تھی۔ کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟

    جواب نمبر: 11533

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 564=564/م

     

    شوہر کا بیوی سے یہ کہنا کہ تو حرامی ہے، اس سے نکاح پر تو کوئی اثر نہیں پڑتا، نکاح دونوں کا علی حالہ برقرار رہے گا، لیکن ایسا کہنا گناہ اورسخت مکروہ ہے، مسلمان کو گالی دینا موجب فسق ہے، شوہر کو چاہیے کہ بیوی سے معافی مانگے اور آئندہ اس طرح کہنے سے احتراز کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند