معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 41650
جواب نمبر: 41650
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1550-1164/D=11/1433 (۱)
کسی عورت کو بھگاکر لیجانا حرام وناجائز فعل ہے، اور بیوی کی پھوپھی کو بھگاکر لیجانا ارو برا ہے، پھر زینب کے نکاح یا عدت کی حالت میں رہتے ہوئے اس کی پھوپھی سے نکاح کرنا بھی حرام ہے، نکاح باطل اور کالعدم ہے۔ (۲) مذکورہ فعل شنیع سے زینت کا نکاح ختم نہیں ہوا بلکہ اسے طلاق اگر نہیں دیا ہے تو اس کا نکاح زید کے ساتھ برقرار ہے۔ (۳) جب تک زید طلاق نہ دے زینب کا دوسرے شخص سے نکاح کرنا حرام اور باطل ہے، نکاح منعقد نہ ہوگا۔ اگر زید اور زینب کے درمیان خلوت صحیحہ ہوچکی ہے تو زید کے طلاق دینے کے بعد زینب کا عدت پوری کرنا بھی ضروری ہے، عدت پوری کرنے کے بعد کسی دوسرے شخص کے ساتھ نکاح جائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند