• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 41650

    عنوان: كسی عورت كی عدت كے دوران اس كی پھوپھی سے نكاح كرنا؟

    سوال: زید نے زینب سے نکاح کیا، رخصتی سے پہلے زید نے زینب کو نظر انداز کرکے زینب کی پھوپھی کو بھگا کر لے گیا، بعد میں زید نے اپنے ساتھ بھاگنے والی زینب کی پھوپھی کو قتل کردیا، اب پوچھنا یہ ہے کہ: (۱) کیا زینب کی پھوپھی کو بھگا کر لے جانا اور اس کے ساتھ نکاح کرنا جائز ہے؟ (۲) زینب کے ساتھ کیا ہوا نکاح باقی رہا؟ (۳) اگر زینب زید سے طلاق کے بغیر کسی اور لڑکے سے نکاح کرلے تو کیا یہ نکاح صحیح ہوگا؟

    جواب نمبر: 41650

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1550-1164/D=11/1433 (۱)

    کسی عورت کو بھگاکر لیجانا حرام وناجائز فعل ہے، اور بیوی کی پھوپھی کو بھگاکر لیجانا ارو برا ہے، پھر زینب کے نکاح یا عدت کی حالت میں رہتے ہوئے اس کی پھوپھی سے نکاح کرنا بھی حرام ہے، نکاح باطل اور کالعدم ہے۔ (۲) مذکورہ فعل شنیع سے زینت کا نکاح ختم نہیں ہوا بلکہ اسے طلاق اگر نہیں دیا ہے تو اس کا نکاح زید کے ساتھ برقرار ہے۔ (۳) جب تک زید طلاق نہ دے زینب کا دوسرے شخص سے نکاح کرنا حرام اور باطل ہے، نکاح منعقد نہ ہوگا۔ اگر زید اور زینب کے درمیان خلوت صحیحہ ہوچکی ہے تو زید کے طلاق دینے کے بعد زینب کا عدت پوری کرنا بھی ضروری ہے، عدت پوری کرنے کے بعد کسی دوسرے شخص کے ساتھ نکاح جائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند