Q. حضرت آپ کے فتوی اور مسئلہ کے حل کو پڑھ کراچھا لگتا ہے۔ میرا ایک مسئلہ ہے امید ہے کہ آپ ضرور مسئلہ کا حل بتائیں گے۔ سوال یہ ہے : میری شادی 2003میں ہوئی تھی۔ اس وقت میرے حالات اتنے اچھے نہیں تھے کہ میں اپنی بیوی کو مہر دے سکوں میں نے اپنی بیوی کو اس وقت یعنی شادی والی رات کو کہا کہ ابھی میرے حالات اتنے اچھے نہیں کہ میں آپ کا مہر دے سکوں۔ میں نے ان سے کہا کہ میںآ پ کا مہر ان شاء اللہ دو یا تین سال میں دے دوں گا،کیا آپ ناراض تو نہیں؟ یا اس وقت جو بھی مجھے بہتر لگا میں نے ان سے کہا۔ خیر میں دو سال بیوی کے ساتھ انڈیا میں رہا۔ پھر دو سال بعد میں خلیج میں نوکری کرنے آگیا۔ ایک سال کچھ دن ہوئے تھے کہ مجھے خبر ملی کی میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے۔ خیر اللہ کی مرضی ان کی امانت ہے وہ جب لے لیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ان کو کہا تھا کہ میں دو یا تین سال میں مہر کی جو رقم ہے میں دے دوں گا، لیکن اب ان کی موت ہوچکی ہے۔ اب میں اس مہر کی رقم کیسے دوں؟ یا اس پر کس کا حق بنتا ہے؟ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بہتر سے جواب دیں۔ کیا آپ خوابوں کی تعبیر بھی کرتے ہیں؟ آپ سے گزارش ہے کہ جواب جلد دیں کیوں کہ میں اس کو لیے کرکے کافی ٹینشن میں رہتاہوں کہ کیا کروں ؟ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔