• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 9289

    عنوان:

    (۱) کیا نکاح کے علاوہ کسی اور طریقہ سے بھی شادی ہوسکتی ہے؟ یعنی کسی دوسرے مذہب میں؟ جیسا کہ عیسائیت یا کسی اور مذہب کے لوگ کرتے ہیں تو کیا ان کی شادی ہوجاتی ہے؟ اس کے بعد لڑکا اورلڑکی اگر ازدواجی تعلقات قائم کریں توکیا وہ زنا میں آئے گا؟ (۲) میں اللہ کے فضل سے روزآنہ صبح آفس جا کر قرآن کی تھوڑی سی تلاوت (ایک یا دو رکوع) کرتا ہوں۔ اب ایسا ہوتاہے کہ تلاوت کے بعدروزانہ ان صفحات پر اللہ کا نام چومتاہوں، اور مجھے لگتاہے مجھے اس چیز کی عادت ہو گئی ہے۔ اللہ مجھے معاف کرے مجھے بعض دفعہ محسوس ہوتاہے کہ کہیں یہ بدعت کے زمرے میں نہ آتا ہو؟

    سوال:

    (۱) کیا نکاح کے علاوہ کسی اور طریقہ سے بھی شادی ہوسکتی ہے؟ یعنی کسی دوسرے مذہب میں؟ جیسا کہ عیسائیت یا کسی اور مذہب کے لوگ کرتے ہیں تو کیا ان کی شادی ہوجاتی ہے؟ اس کے بعد لڑکا اورلڑکی اگر ازدواجی تعلقات قائم کریں توکیا وہ زنا میں آئے گا؟ (۲) میں اللہ کے فضل سے روزآنہ صبح آفس جا کر قرآن کی تھوڑی سی تلاوت (ایک یا دو رکوع) کرتا ہوں۔ اب ایسا ہوتاہے کہ تلاوت کے بعدروزانہ ان صفحات پر اللہ کا نام چومتاہوں، اور مجھے لگتاہے مجھے اس چیز کی عادت ہو گئی ہے۔ اللہ مجھے معاف کرے مجھے بعض دفعہ محسوس ہوتاہے کہ کہیں یہ بدعت کے زمرے میں نہ آتا ہو؟

    جواب نمبر: 9289

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1286=1286/ م

     

    (۱) دوسرے مذاہب مین شادی کا جوطریقہ ہے اس کے مطابق ان کی شادی ہوجاتی ہے، وہ زنا نہیں ہے۔البتہ مذہب اسلام میں نکاح کے علاوہ شادی کا کوئی اور جائز طریقہ نہیں۔

    (۲) کبھی غایت محبت و عظمت کے جذبے سے ایسا کرلیا تو مضائقہ نہیں، اس کا معمول نہ بنائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند