معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 145669
جواب نمبر: 145669
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 091-081/D=2/1438
بھاگنے والی مسلمہ نے اگر زبان یا عمل سے کوئی شرکیہ و کفریہ بات نہ کی نہ کہی تو مذکورہ عمل سے اس کا ایمان ختم نہیں ہوا بلکہ وہ مسلمان باقی ہے البتہ غیر مسلم کے ساتھ بھاگ جانا اور ناجائز تعلق قائم کرنا سخت بے غیرتی اور حرام کاری کا عمل ہے اسے ایسی گندی حرکت سے توبہ کرنا یعنی اللہ تعالیٰ کے سامنے رو رو کر معافی مانگنا واجب ہے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے بلکہ اجنبی مردوں کے خواہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم کسی قسم کا تعلق بات چیت نہ رکھنے کا عہد کرنا ضروری ہے نیز اس حرکت کے بعد بھی اس کے شوہر کا نکاح ا س کے ساتھ قائم اور باقی ہے اور شوہر پر اسے طلاق دے کر الگ کرنا ضروری نہیں ہے۔ لہٰذا شوہر اطمینان کر لینے کے بعد اسے معاف کردے اور اپنے ساتھ رکھ لے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند