• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6039

    عنوان:

    گزشتہ سال نومبر 2007 میں میری شادی ہوئی۔ میں اپنی بیوی کے ساتھ دو ماہ رہا اور اس کے بعد دوحہ قطر اپنے کام پر واپس آگیا۔ میں اپنی بیوی سے اس کی اجازت سے اور اس کی اجازت کے بغیر کتنے دنوں تک دور رہ سکتا ہوں؟ چونکہ ہم جوان ہیں اور جنسی جذبات رکھتے ہیں، کیا میاں اوربیوی کوایک دوسرے سے (بغیر جسمانی تعلقات قائم کئے ہوئے) الگ رہنے کے لیے وقت کی کوئی قید ہے؟

    سوال:

    گزشتہ سال نومبر 2007 میں میری شادی ہوئی۔ میں اپنی بیوی کے ساتھ دو ماہ رہا اور اس کے بعد دوحہ قطر اپنے کام پر واپس آگیا۔ میں اپنی بیوی سے اس کی اجازت سے اور اس کی اجازت کے بغیر کتنے دنوں تک دور رہ سکتا ہوں؟ چونکہ ہم جوان ہیں اور جنسی جذبات رکھتے ہیں، کیا میاں اوربیوی کوایک دوسرے سے (بغیر جسمانی تعلقات قائم کئے ہوئے) الگ رہنے کے لیے وقت کی کوئی قید ہے؟

    جواب نمبر: 6039

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 517=517/ م

     

    بیوی کی اجازت و رضامندی سے چار ماہ سے زائد بیوی سے دور رہ سکتے ہیں اور اگر اجازت نہ ہو تو چار ماہ کے اندر بیوی کے پاس آنا اورحق زوجیت ادا کرنا واجب ہے بلکہ اگر اجازت ہو لیکن میاں بیوی جوان ہوں اور جنسی جذبات غالب ہوں تب بھی چار ماہ سے زائد تاخیر مناسب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند