• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 18301

    عنوان:

    مولانا صاحب کیا کوئی لڑکی اپنے شوہر سے دوبارہ نکاح کرسکتی ہے؟ (پہلے کورٹ میرج پھر دو سال بعد سب کے سامنے دوسرا نکاح، کیوں کہ لڑکی کے ماں باپ نہیں ہیں اور وہ اپنی خالہ کے پاس رہتی ہے۔ اس کی خالہ کہتی ہے کہ اس لڑکے سے نکاح کرلو پھر ہمارے ساتھ رہو او رلڑکا ابھی ایم بی اے کررہا ہے اس کی والدہ ابھی نہیں کرنا چاہتی وہ دو سال بعد چاہتی ہے)۔ تو کیا ایسا کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    سوال:

    مولانا صاحب کیا کوئی لڑکی اپنے شوہر سے دوبارہ نکاح کرسکتی ہے؟ (پہلے کورٹ میرج پھر دو سال بعد سب کے سامنے دوسرا نکاح، کیوں کہ لڑکی کے ماں باپ نہیں ہیں اور وہ اپنی خالہ کے پاس رہتی ہے۔ اس کی خالہ کہتی ہے کہ اس لڑکے سے نکاح کرلو پھر ہمارے ساتھ رہو او رلڑکا ابھی ایم بی اے کررہا ہے اس کی والدہ ابھی نہیں کرنا چاہتی وہ دو سال بعد چاہتی ہے)۔ تو کیا ایسا کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 18301

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 2310=1847-1/1431

     

    کورٹ میرج میں اگر شرعی طور پر دو مسلمان گواہوں کے سامنے ایجاب وقبول پایا گیا تو نکاح درست ہوگیا (آپ کے لیے بہتر ہے کہ لڑکے کی ماں کو راضی کرکے ہی نکاح کریں، والدہ سے چھپاکر نکاح کرنا ٹھیک نہ ہوگا) دوبارہ نکاح کرنے سے بھی پہلا نکاح برقرار رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند