• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 150702

    عنوان: سادات کا غیر کفو برادری میں نکاح

    سوال: سنی سید لڑکی کو دھمکا کر اُسے ایک شیعہ لڑکا لے گیا، اس کے بعد لڑکے کے ایک دوست نے اس لڑکی کو لڑکے کے ساتھ ایک کمرہ میں بند کردیا اور باہر سے تالہ لگا دیا، پھر لڑکی کے ساتھ زبردستی جسمانی رشتہ بنایا جس سے لڑکی کی دماغی حالت ڈر اور خوف میں آگئی ، لڑکے نے پھنسنے کے خطرے کی وجہ سے اپنے خاندان سے مل کر لڑکی پر دباوٴ بناکر اس لڑکی سے نکاح کرایا اور شیعہ اور سنی علماء سے سند لے لی، جس میں مولانا سے سچائی چھپائی گئی۔ تو سوال یہ ہے کہ سید لڑکی کی طرف سے کوئی بھی ولی عہد موجود نہیں، تو کیا غیر کفو میں سید لڑکی کا یہ نکاح بنا ولی کی موجودگی میں جائز ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا جو خلفائے راشدین (caliph taxidermy) کو کھلی گالیاں دیتا ہے اس لڑکے کا زبردستی ایک سید لڑکی سے نکاح کروانا جائز ہے؟ اور یہ نکاح باطل ہے یا صحیح؟ لڑکا: ساجد رضا ابن مظاہر حسین 3385 باغیچی اچھے جی باڑہ ہندہ روڈ، آزاد مارکیٹ۔ لڑکی: سید عصمت کرمانی بنت عبدالخالق 1506/07 میں گلی عزیز گنج بہادر گڑھ روڈ، آزاد مارکیٹ دہلی-110006

    جواب نمبر: 150702

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1080-992/L=8/1438

    جن روافض کا عقیدہ نصوص کے خلاف ہو، مثلاً قرآن پاک میں تحریف کے قائل ہوں یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی آخر الزماں مانتے ہوں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد گیارہ بزرگوں کو معصوم مفترض الطاعة اور انبیائے کرام علیہم السلام سے افضل سمجھتے ہوں، حضرت علی میں خدا کے حلول کا عقیدہ رکھتے ہوں، تین چار کے سوا باقی تمام صحابہٴ کرام کو مرتد سمجھتے ہوں اور جبریل علیہ السلام کے متعلق یہ عقیدہ رکھتے ہوں کہ ان سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوگئی یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان لگاتے ہوں، یہ تمام عقائد ان کے مذہب کی معتبر اور مستند کتابوں میں موجود ہیں، وہ اسلام سے خارج ہیں، ایسے شیعوں سے سنیہ لڑکی کا نکاح درست نہیں، اور ہند وپاک میں پائے جانے والے بالعموم شیعہ ایسے ہی ہیں جن کے عقائد کفریہ ہیں؛ اس لیے ایسے شیعہ لڑکے سے سنی لڑکی کا نکاح درست نہیں۔ ”نعم لا شک في تکفیر من قذف السیدة عائشة رضي اللہ عنہا أو أنکر صحبة الصدیق أو اعتقد الألوہیة في علي رضي اللہ تعالی عنہ أو أن جبریل غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن“۔ (شامي: ۶/۳۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند