معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 150702
جواب نمبر: 150702
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1080-992/L=8/1438
جن روافض کا عقیدہ نصوص کے خلاف ہو، مثلاً قرآن پاک میں تحریف کے قائل ہوں یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی آخر الزماں مانتے ہوں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد گیارہ بزرگوں کو معصوم مفترض الطاعة اور انبیائے کرام علیہم السلام سے افضل سمجھتے ہوں، حضرت علی میں خدا کے حلول کا عقیدہ رکھتے ہوں، تین چار کے سوا باقی تمام صحابہٴ کرام کو مرتد سمجھتے ہوں اور جبریل علیہ السلام کے متعلق یہ عقیدہ رکھتے ہوں کہ ان سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوگئی یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان لگاتے ہوں، یہ تمام عقائد ان کے مذہب کی معتبر اور مستند کتابوں میں موجود ہیں، وہ اسلام سے خارج ہیں، ایسے شیعوں سے سنیہ لڑکی کا نکاح درست نہیں، اور ہند وپاک میں پائے جانے والے بالعموم شیعہ ایسے ہی ہیں جن کے عقائد کفریہ ہیں؛ اس لیے ایسے شیعہ لڑکے سے سنی لڑکی کا نکاح درست نہیں۔ ”نعم لا شک في تکفیر من قذف السیدة عائشة رضي اللہ عنہا أو أنکر صحبة الصدیق أو اعتقد الألوہیة في علي رضي اللہ تعالی عنہ أو أن جبریل غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن“۔ (شامي: ۶/۳۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند