• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 611970

    عنوان:

    كیا ایسی فلمیں دیكھنا كفر ہے جس میں مردہ كو زندہ كركے دكھایا گیا ہو ؟

    سوال:

    سوال : فلمیں دیکھنا حرام ہے لیکن آج کل سائنس کے بارے میں کچھ فلمیں آتی ہیں جن میں وہ مستقبل میں جا کر ٹائم مشین کی مدد سے ماضی کو ٹھیک کر کے مردہ انسان کو زندہ کر دیتی ہیں۔ لیکن ہدایت کار فلموں کے تعارف میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ یہ سب افسانہ ہے سچ نہیں۔ اور یہ فلمیں سائنس فکشن (حقیقی نہیں) کیٹیگری کے بارے میں ہیں۔ جسے ہم سب افسانہ بھی سمجھتے ہیں (حقیقی نہیں)۔ 1. کیا ایسی فلمیں دیکھ کر کوئی شخص کافر ہو جائے گا کیونکہ کوئی مردہ کو زندہ نہیں کر سکتا اور اس کے ماضی میں بھی نہیں جا سکتا تاکہ وہ اپنا مستقبل ٹھیک کر سکے۔ اور علاء الدین جیسی فلمیں بھی ہیں جن میں ایک جن ہے جو آپ کی تین خواہشات پوری کر سکتا ہے۔ کیا اس قسم کی فلمیں دیکھنا شرک ہے یا نہیں؟ لیکن، ہم اس قسم کی فلمیں صرف تفریح کے لیے دیکھتے ہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ یہ سچ نہیں ہے اور حقیقی زندگی میں ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ 2. تو ایسی فلمیں اگر ہم اس یقین کے ساتھ دیکھیں کہ یہ سب فلموں میں ہوتا ہے تو وہ کافر ہو جائے گا یا نہیں؟ اور دیکھنے والے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لیکن صرف فلمی مقصد کے ساتھ۔ اور دیکھنے والوں کا کفر کا ارادہ نہیں ہوتا۔ میں نے سنا ہے کہ بندہ اسی وقت کافر ہوتا ہے جب وہ کفر اور عقیدہ کا ارادہ رکھتا ہو۔ لیکن جب ہم فلمیں دیکھتے ہیں تو ہمارا کفر کی نیت نہیں ہوتی اور یہ فلمیں مختلف ہوتی ہیں۔ فلموں میں وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں لیکن ہم اسے صرف فلموں کی منطق کے طور پر قبول کرتے ہیں حقیقت نہیں۔ 'ایسا اصلی میں کہا ہو سکتا ہے یہ تو بس فلمو میں ہوتا ہے' یہ سوال بہت اہم ہے، آج کل تمام نوجوان اس طرح کی فلمیں دیکھتے ہیں۔ اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے کیونکہ فحش دیکھنا فلموں سے کہیں بہتر ہے۔ میرا اصل سوال یہ ہے کہ اس قسم کی فلمیں دیکھنے سے دیکھنے والا کافر ہو جاتا ہے یا نہیں جبکہ اس کی نیت اور عقیدہ نہیں ہوتا؟وہ اسے صرف فلموں کی طرح لیتا ہے؟

    جواب نمبر: 611970

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1219-172T/B=10/1443

     ایسی فلمیں دیكھنا كفر و شرك تو نہیں ہے‏، ایسی فلمیں دیكھنے سے دیكھنے والا مسلمان كافر نہ ہوگا‏، لیكن كمزور ایمان والے اگر ایسی فلمیں دیكھنے كے عادی ہوگئے تو ان كا عقیدہ كفر و شرك تك پہونچ جائے گا‏، اور بعد میں كافر ہی ہوجائے گا۔ كھیت كے پاس جب كوئی جانور گھاس چرتا ہے تو پھر كھیت میں ہی چرنے لگتا ہے۔ لہٰذا ایسی خطرناك فلموں كا دیكھنا ہرگز جائز نہیں‏، ایسی فلم سے دور رہنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند