عنوان: اللہ رب العزت کے حق میں اس طرح کی تشبیہات سے پرہیز مناسب ہے
سوال: اللہ جناب کے درجات بلند کرے امین
مہربانی فرما کر بتائے اگر کوئی صاحب بکر " یا ایہا الناس " کے قرآنی الفاظ کی تفسیر کرتے ہوئے جذباتی بیان فرماتے ہیں کہ ان الفاظ میں کرم اور رحمت کی انتہا ہے . . . . گویا . . . . . اللہ کمال رحمت سے . . . . زمین پر آگے ہیں اور لوگوں کے کندہے ہلا کر کہہ رے ہیں . . . . بنی نو انسان . . . . باز آجاو کیا کر رہے ہو باز آجاو۔یہ انداز بیان ذات باری تعالی سے متعلق درست کہلائے گا یا نہیں؟حوالہ کے لیے کلیک کریں۔
https://www.facebook.com/xpose.com.pk/videos/906697622730101/?autoplay_reason=user_settings
جواب نمبر: 6239001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 143-141/N=2/1437-U
اللہ رب العزت کے حق میں اس طرح کی تشبیہات سے پرہیز مناسب ہے بالخصوص ایسے بیان میں جو عوام میں کیا جائے یا ان تک پہنچے ،اور اس طرح کی تشبیہات ان کے حق میں مختلف اشکالات کا باعث ہوں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند