• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 29352

    عنوان: میری دادی نے ایک سوال پوچھاکہ ہم نے اپنے زمانے میں سنا تھا کہ اگر کسی عورت کے بچے مادر رحم میں یا بعد ولادت یا کسی اور وجہ سے مرجائے تو روزقیامت وہ بچے اپنی ماں کو جنت میں لے جائیں گے۔ میری دادی نے 12/ بچوں کو جنم دیا تھا اور سبھی کا انتقال ہوگیاہے سوائے میرے والد کے ۔ ان کا یقین ہے کہ ان کے بچے ان کو جنت میں لے جائیں گے۔ میں تذبذب میں ہوں کہ ان کو کیا جواب دوں؟پھر بھی میں نے کہا ہے کہ ہاں! یہ سچ ہے ، لیکن اس میں انسان کا اپنا عمل بھی شامل ہے۔
    براہ کرم، بتائیں کہ میں درست جواب کیا ہے ؟مجھے یقین نہیں ہے کہ میں نے صحیح جواب دیا ہے نہیں؟دادی کی عمر اسی 80/ سے زیادہ ہے اور ہمیشہ بیمار رہتی ہیں۔ اس مسئلہ کے بارے میں میں کیا ان کیا جواب دوں؟ 

    سوال: میری دادی نے ایک سوال پوچھاکہ ہم نے اپنے زمانے میں سنا تھا کہ اگر کسی عورت کے بچے مادر رحم میں یا بعد ولادت یا کسی اور وجہ سے مرجائے تو روزقیامت وہ بچے اپنی ماں کو جنت میں لے جائیں گے۔ میری دادی نے 12/ بچوں کو جنم دیا تھا اور سبھی کا انتقال ہوگیاہے سوائے میرے والد کے ۔ ان کا یقین ہے کہ ان کے بچے ان کو جنت میں لے جائیں گے۔ میں تذبذب میں ہوں کہ ان کو کیا جواب دوں؟پھر بھی میں نے کہا ہے کہ ہاں! یہ سچ ہے ، لیکن اس میں انسان کا اپنا عمل بھی شامل ہے۔
    براہ کرم، بتائیں کہ میں درست جواب کیا ہے ؟مجھے یقین نہیں ہے کہ میں نے صحیح جواب دیا ہے نہیں؟دادی کی عمر اسی 80/ سے زیادہ ہے اور ہمیشہ بیمار رہتی ہیں۔ اس مسئلہ کے بارے میں میں کیا ان کیا جواب دوں؟ 

    جواب نمبر: 29352

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 203=55-2/1432

    آپ کی دادی کا کہنا اپنی جگہ درست ہے، حدیث شریف میں ہے کہ جس شخص کے تین نابالغ بچے انتقال کرگئے ہوں اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کریں گے، عن أنس رضي اللہ عنہ قال: قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: ”ما من الناس من مسلم یتوفی لہ ثلاث لم یبلغو الحنث إلا أدخلہ اللہ الجنة بفضل رحمتہ إیاہم“ (بخاری شریف، رقم الحدیث ۱۲۴۸ تا ۱۲۵۱) البتہ اس پر مزید اللہ کا شکر ادا کرنے کی ضرورت ہے، اس کی وجہ سے نماز وغیرہ ترک کردینا جائز نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بہت سے صحابہ کے بارے میں دنیا ہی میں جنتی ہونے کی بشارت سنادی تھی اور جن کا جنت میں جانا یقینی تھا، مگر اس کے باوجود وہ کبھی اپنے ایمان واعمال سے مطمئن نہیں رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند