• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 38162

    عنوان: وسیلے كا معنی

    سوال: وسیلے کا صحیح معنی کیا ہے? اور کن اقسام کے وسیلے دینا درست ہیں؟ میں نے کہیں سنا ہے کہ وسیلہ دینا حرام و شرک ہے؟ اور اس طرح کی دعا کرنا کہ یا اللہ محمّد صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے ،طفیل میں میری دعا قبول کر تو ایسی دعا مانگنا کیسا ہے ؟ وسیلہ اور شفاعت کے تفصیلی مفہوم بیان کیجئے؟

    جواب نمبر: 38162

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 643-570/B=5/1433 ”وسیلہ“ واسطہ کو کہتے ہیں، دعا کرنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یادیگر انبیائے کرام، صحابہٴ کرام، ان کے نیک اعمال، اپنے نیک اعمال، قرآن، زبور، توریت، انجیل کے وسیلہ سے اگر دعا مانگے اور یوں کہے کہ اے اللہ ان کے وسیلہ سے ہماری دعا قبول فرما، تویہ درست ہے اور احادیث سے ثابت ہے، وسیلہ اختیار کرنا کوئی ضروری نہیں ہے، نہ ہی اللہ تعالیٰ اس کا محتاج ہے، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ وسیلہ کے ذریعہ دعا جلد قبول ہوتی ہے، وسیلہ کا معنی استعانت کے نہیں ہیں۔ اللہ کے علاوہ سے استعانت جائز نہیں، استعانت اور چیز ہے اور وسیلہ اور چیز ہے، جو لوگ وسیلہ کو استعانت کے معنی میں لیتے ہیں وہ وسیلہ کو ناجائز کہتے ہیں، حالانکہ وسیلہ کا یہ معنی نہیں ہے، شفاعت کے تفصیلی مفہوم سے کیا معلوم کرنا چاہتے ہیں، اسے واضح فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند