عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 38162
جواب نمبر: 38162
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 643-570/B=5/1433 ”وسیلہ“ واسطہ کو کہتے ہیں، دعا کرنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یادیگر انبیائے کرام، صحابہٴ کرام، ان کے نیک اعمال، اپنے نیک اعمال، قرآن، زبور، توریت، انجیل کے وسیلہ سے اگر دعا مانگے اور یوں کہے کہ اے اللہ ان کے وسیلہ سے ہماری دعا قبول فرما، تویہ درست ہے اور احادیث سے ثابت ہے، وسیلہ اختیار کرنا کوئی ضروری نہیں ہے، نہ ہی اللہ تعالیٰ اس کا محتاج ہے، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ وسیلہ کے ذریعہ دعا جلد قبول ہوتی ہے، وسیلہ کا معنی استعانت کے نہیں ہیں۔ اللہ کے علاوہ سے استعانت جائز نہیں، استعانت اور چیز ہے اور وسیلہ اور چیز ہے، جو لوگ وسیلہ کو استعانت کے معنی میں لیتے ہیں وہ وسیلہ کو ناجائز کہتے ہیں، حالانکہ وسیلہ کا یہ معنی نہیں ہے، شفاعت کے تفصیلی مفہوم سے کیا معلوم کرنا چاہتے ہیں، اسے واضح فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند