• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 64101

    عنوان: کیا دعائے قنوت کے بغیر یعنی کوئی اور آیات پڑھ کر وتر کی نماز ادا ہو جاتی ہے ؟

    سوال: کیا دعائے قنوت کے بغیر یعنی کوئی اور آیات پڑھ کر وتر کی نماز ادا ہو جاتی ہے ؟

    جواب نمبر: 64101

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 507-507/Sd=7/1437 اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہیں ہو،تو وہ ”ربنا آتنا“یا کوئی اور دعا بھی پڑھ سکتا ہے؛ لیکن جو مسنون الفاظ قنوت میں منقول ہیں ان کی فضیلت حاصل نہ ہوسکے گی؛ اس لئے دعائے قنوت یاد کرلینی چاہیے ۔ عن أبي عبد الرحمن قال: علَّمنا ابن مسعود أن نقرأ في القنوت: اللّٰہم إنا نستعینک ونستغفرک ونُثني علیک الخیرَ ولا نکفرُک، ونخلعُ ونترکُ من یفجرک، اللّٰہم إیاک نعبد، ولک نصلي ونسجد، وإلیک نسعی ونحفد، نرجو رحمتک، ونخشی عذابک، إن عذابک الجِدَّ بالکفار ملحق۔ (المصنف لابن أبي شیبة ۴/۵۱۸ رقم: ۶۹۶۵)عن إبراہیم قال: لیس في قنوت الوتر شيء مؤقتٌّ، إنما ہو دعاء واستغفار۔ (المصنف لابن أبي شیبة ۴/۵۱۹ رقم: ۶۹۶۶)ویسن الدعاء المشہور۔ (الدرالمختار علی الشامي ۲/۴۴۲ زکریا) ومن لایحسن القنوت یقول: ”ربنا آتنا في الدنیا حسنة الآیة، وقال أبو اللیث یقول: اللّٰہم اغفرلي یکررہا ثلاثا، وقیل یقول: یا رب ثلاثا۔ (شامي ۳/۴۴۳ زکریا، البحر الرائق ۲/۴۱-۴۲ کوئٹہ) عن إبراہیم قال: لیس في قنوت الوتر شيء مؤقتٌّ، إنما ہو دعاء واستغفار۔ (المصنف لابن أبي شیبة ۴/۵۱۹ رقم: ۶۹۶۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند