عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 151485
جواب نمبر: 151485
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1244-1183/L=9/1438
(۱) آپ صلے اللہ علیہ وسلم کو غیب کا علم نہیں تھا،قرآن شریف میں صراحت کے ساتھ مذکور ہے۔ ولوکنت أعلم الغیب لاستکثرت من الخیر․
(۲) کسی کو نفع یا نقصان پہونچانے کے مالک صرف اللہ ہیں،اللہ رب العزت نے یہ اختیار کسی کو نہیں دیا ہے،قرآن شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی مذکور ہے۔ قُلْ لَا أَمْلِکُ لِنَفْسِی ضَرًّا وَلَا نَفْعًا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّہُ ”آپ فرمادیجیے میں تو اپنی جان کے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے“۔
(۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر انبیاء اپنی قبروں میں حیات ہیں۔
(۴) ہر جگہ حاضر وناظر صرف اللہ رب العزت کی ذات ہے؛اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ آپ دعاؤں کو قبول کرتے ہیں اور قریب وبعید ہر شخص کی سنتے ہیں غلط بلکہ شرکیہ عقیدہ ہے۔یہ مسائل چونکہ عقائد سے متعلق ہیں جن پر کفر وایمان کا مدار ہے؛ اس لیے ان کو جان کر اس پر ایمان لانا ضروری ہے،اس بارے میں جہالت قابلِ عفو نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند