عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 164561
جواب نمبر: 164561
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1353-1236/M=12/1439
دیوبند کی کونسی کتاب میں اللہ کے دیدار کی بات ہوئی ہے؟ موٴلف کون ہیں؟ اور انھوں نے کیا لکھا ہے؟ پوری بات وضاحت کے ساتھ لکھنی چاہیے، بہرحال سوال کا جواب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا دیدار اس دنیا میں عقلاً ممکن ہے لیکن شرعاً ممتنع ہے، حضرت مفتی شفیع عثمانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: لَن تَراني یعنی آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے) اس میں اشارہ ہے کہ روٴیت ناممکن نہیں مگر مخاطب بحالت موجودہ اس کو برداشت نہیں کرسکتا ورنہ اگر روٴیت ممکن ہی نہ ہوتی تو لن ترانی کے بجائے لن اُری کہا جاتا کہ میری روٴیت نہیں ہوسکتی (مظہری) اس سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ کا دیدار دنیا میں بھی عقلاً ممکن تو ہے مگر اس آیت سے اس کا ممتنع الوقوع ہونا بھی ثابت ہوگیا اور یہی مذہب ہے جمہور اہل سنت کا کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ کی روٴیت عقلاً ممکن ہے مگر شرعاً ممتنع جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے لن یری أحد منکم ربّہ حتی یموت یعنی تم میں سے کوئی شخص مرنے سے پہلے اپنے رب کو نہیں دیکھ سکتا۔ (معارف القرآن ج۴ص۶۱-۶۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند