• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 609618

    عنوان:

    کتنی دور سے سلام آپ علیہ الصلاۃ والسلام سماعت فرماتے ہیں؟

    سوال:

    حضرت مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ آج کل روضہ رسول ﷺ کے قریب بھی جانے نہیں دیا جاتا۔ یعنی بہت زیادہ دور سے زیارت کی اجازت دی جاتی ہے۔ جبکہ پہلے زمانے میں لوگ قبر اطہر کے بالکل پاس جا کر درود پڑھتے تھے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اب روضہ رسول ﷺ پر حاضر ہو کر درود پڑھتے ہوئے یہ عقیدہ رکھنا درست ہے کہ اسے آپ علیہ السلام بلاواسطہ سنتے ہیں ؟ یا پھر یہ عقیدہ رکھنا چاہیے کہ اب روضہ مبارک جاکر درود پڑھنے پر بھی فرشتے ہی پہنچاتے ہیں ؟ اگر تو آپ علیہ السلام بلا واسطہ سنتے ہیں تو ہمیں درود آہستہ آواز میں پڑھنا چاہیے یا با آواز بلند؟ آہستہ آواز میں بھی آپ علیہ السلام سن لیں گے؟

    براہ کرم مفصل جواب دے کر رہنمائی فرمائیے۔

    جواب نمبر: 609618

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 476-382/H-Mulhaqa=7/1443

     معتبر ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ آج کل بھی لوگ حسب معمول قبر اطہر شریف (علی صاحبہ ألف ألف صلاۃ وتحیۃ) کے قریب حاضر ہوکر ہی سلام پیش کرتے ہیں ؛ البتہ تین قطاریں بنائی گئی ہیں، سب سے قریب والی اُن لوگوں کے لیے ہے، جو ریاض الجنۃ سے آتے ہیں اور دوسری اور تیسری باب السلام سے آنے والوں کے لیے، یعنی: مسجد نبوی (علی صاحبھا ألف ألف صلاۃ وتحیۃ) کے قبلہ کی جانب مسقف حصہ میں رہ کر ہی لوگ حاضر ہوتے ہیں اور سلام پیش کرتے ہیں اور یہ سلام حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم براہ راست سماعت فرماتے ہیں اگرچہ ادب کی رعایت میں آہستہ آواز سے کیا جائے، حضرت اقدس مولانا خلیل احمد صاحب سہارن پوری نور اللہ مرقدہ نے فرمایا: مسجد نبوی کی حد میں کتنی ہی پست آواز سے سلام عرض کیا جائے، اس کو آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم خود سنتے ہیں (تذکرۃ الخلیل، کمالات وکرامات، عرب کی ہر چیز محبوب ہے، ص: ۳۷۰، ناشر: مکتبۃ الشیخ، بہادر آباد، کراچی )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند