معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 51942
جواب نمبر: 51942
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 905-730/B=6/1435-U بینک کے سودی رقم کو بلا کسی عوض غریبوں ومحتاجوں کو صدقہ کرنا ضروری ہے اس سے بینک کے لوکر کا کرایہ ادا کرنا،گویا اپنے ہی استعمال میں لانا ہے اور مالِ خبیث وحرام اپنے استعمال میں لانا قطعا ناجائز اورحرام ہے قال في البزازیة: فیردہ علی أربابہا إن علموا وإلا تصدق بہ علی الفقراء (فتاوی بزازیہ برحاشیہ عالم گیري: ۶/۳۵۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند