معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 41843
جواب نمبر: 4184301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1545-1156/D=11/1433 غربا مساکین کو بلانیت ثواب مالک بناکر دیدیا جائے، اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ کچھ بیماریاں جیسے گردہ کا فیل ہوجانا، لیور کی بیماری اور ڈینگو بخار وغیرہ اسپتال میں ان کا علاج کرانے کے وقت لاکھوں روپیہ خرچ ہوتا ہے۔ کیا ہم انفرادی اور خاندانی طور پر اس طرح کی بیماریوں کے علاج کے لیے میڈیکل پالیسی حاصل کرسکتے ہیں۔ اس بیمہ پالیسی میں اسپتال کے تمام اخراجات انشورنس کمپنیوں کے ذریعہ سے اداکیا جائے گا۔ کیا ایک مسلم خاندان کے لیے میڈیکل میڈیکل پالیسی اختیار کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
1548 مناظرحیدرآباد شہر میں مجھے اپنے ایک دوست سے ایک پلاٹ خریدنے کا موقع میسر ہوا ہے۔ لیکن اس کو خریدنے کے لیے میرے پاس پورا روپیہ نہیں ہے۔ میرے پاس کچھ رجسٹرڈ پلاٹ ہیں جن کو میں بینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے لون حاصل کرسکتا ہوں۔ اورنیاپلاٹ خریدنے کی ضرورت کی تکمیل کرسکتا ہوں۔پلاٹ کوبینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے فنڈ حاصل کرکے نیا پلاٹ خریدنے کے بارے میں علماء کا کیا فتوی ہے؟
2380 مناظرمیں گزشتہ بائیس سال سے امریکہ میں رہتا
ہوں۔ میرے گردے کام نہیں کررہے ہیں اس لیے میں کوئی نوکری نہیں کرتاہوں۔ اب میں
آٹو (کار) انشورنس فروخت کرنا چاہتاہوں، لیکن کسی نے مجھ سے کہا کہ انشورنس کا
فروخت کرنا حرام ہے۔ کیا آٹو انشورنس حرام ہے؟ کیا لائف انشورنس کا فروخت کرنا
حرام ہے؟
میں دلی میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتاہوں، میری تنخواہ ۱۵۰۰۰/ روپئے ماہانہ ہیں اور دیگر ذرائع سے ۵۰۰۰/روپئے کی آمدنی ہوتی ہے۔ میں ایک کرایا کے مکان میں اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہاہوں جس کا کرایا ۵۰۰۰/ روپئے ہیں اور بجلی کا بل الگ۔ پہلے میں جس مکان میں رہ رہاتھا اس کے مالک نے اپنے ایک رشتہ دار کی وجہ سے خالی کرایالیاجبکہ مجھے امید تھی کہ میں اس میں کم از کم تین سال تک رہوں گا۔ یہ مکان خالی کرنے کے بعد میں نے کرایاپر ایک دوسرا مکان لیااور پھر اسی دن اسے بدل کر دوسرا مکان لے لیا۔ مکان میں اس کی تمام ضروریات پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہ خاصہ برہم ہے، اس نئے فلیٹ میں نہ تو مناسب روشن دان ہے اورنہ دھوپ آتی ہے، مختصر یہ کہ باربار گھر بدلنا ایک دشوار کن مسئلہ ہے۔ دلی میں اپنا فلیٹ خرید نے کے لیے میرے پاس زیادہ روپئے نہیں ہیں۔ میرے ایک دوست کا مشورہ ہے کہ بینک سے لون لے کر فلیٹ خرید لوں اور کرایا کے بجائے قسط اداکرتا رہاہوں۔ والد صاحب بھی فلیٹ خرید نے کے مقصد سے روپئے دینے پر راضی نہیں ہیں۔ والد صاحب کے پاس جائداد ہیں مگر نقد پیسے نہیں ہیں۔ جائداد فروخت کرنیپر والد صاحب تیار نہیں ہیں۔ہم لوگ والد صاحب کی مرضی کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان حالات کیامیں بینک سے ہوم لون (گھر کے بنانے کے لیے سودی قرض) یا ذاتی لون لے سکتاہوں یانہیں؟
1754 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے
بارے میں جن لوگوں نے مولانا انظر شاہ اور دیگر علماء کے قول کے مطابق ایل آئی سی
جوائن کرلی ہے وہ لوگ اس رقم کو کس جگہ اور کس طرح استعمال کریں؟
میڈیکل انشورنس کرانا
1387 مناظر