• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 148744

    عنوان: سیونگ اکاوٴنٹ کے سود کی رقم کو ہوم لون کے سود میں جمع کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) اکثر گورنمنٹ آفیسر یا گورنمنٹ انجینئر کو کونٹریکٹر (ٹھیکے دار) کا بل لکھنے کے بعد کونٹریکٹرکچھ رقم ( فیصد پر) انجینئر کو دیتا ہے، اور اکثر مسلم انجینئر اس کو لے کر اس رقم کا استعمال نہیں کرتے۔ اب میرا سوال ہے کہ اگر اس مسلم انجینئر نے ہوم لون لیاہو تو کیا وہ کونٹریکٹر کی دی ہوئی رقم کو ہوم لون کے انٹرسٹ(سود) میں استعمال کرسکتا ہے کہ نہیں؟ (۲) اگر کسی گورنمنٹ آفیسر نے ہوم لون لیاہو تو کیا لون کا سود ایس بی آئی (SBI) یا بی او بی (BOB) یا ایچ ڈی ایف سی (HDFC) بینک کے سیونگ اکاوٴنٹ کے سود سے جمع کرسکتا ہے یا نہیں؟ (۳) اور اس کے گھر والوں کے بھی سیونگ اکاوٴنٹ کے سود کی رقم کو بھی اس کے ہوم لون کے سود میں جمع کرسکتا ہے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 148744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 678-682/L=6/1438

    (۱) اس رقم کی حیثیت رشوت کی ہے جس کو مالک تک لوٹانا ضروری ہوتا ہے، اس رقم سے سود کی ادائیگی جائز نہیں، مسلم انجینئرز کو چاہیے کہ اس طرح کی رقم سے بالکلیہ احتراز کریں، یہ مسئلہ حقوق العباد سے متعلق ہے جس کا وبال انتہائی سخت ہے۔

    (۲) (۳) بلاضرورتِ شدیدہ سودی قرض لینا جائز نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے ، سود دینے والے، سود لکھنے والے اور اس پر گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ (مشکاة: ۲۴۴) تاہم اگر کسی نے سودی قرض لے رکھا ہے تو سودی رقم کو سود کے عوض (نہ کہ اصل رقم کے عوض) دینے کی گنجائش ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند