• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 10495

    عنوان:

    (۱)کیا پرائزبونڈ حلال ہے یا حرام، اگر حرام ہے تو کیسے؟ شریعت کیا ہیں حرمت کے لیے؟ (۲)اگر ایک آدمی پرائز بونڈ کی انعامی رقم ایک طرح کا (اللہ سے قرضہ) جان کر بحالت مجبوری یہ سوچ کر لے لے کہ حالات ٹھیک ہونے پر پوری رقم بغیر نیت ثواب صدقہ کروں گا تو کیا ایسا جائز ہے یا نہیں؟اگر جائز نہیں تو اب اگر کسی نے اسی طرح پہلے ہی رقم لے کر استعمال کی ہو تو اب کفارہ کیا ہے؟

    سوال:

    (۱)کیا پرائزبونڈ حلال ہے یا حرام، اگر حرام ہے تو کیسے؟ شریعت کیا ہیں حرمت کے لیے؟ (۲)اگر ایک آدمی پرائز بونڈ کی انعامی رقم ایک طرح کا (اللہ سے قرضہ) جان کر بحالت مجبوری یہ سوچ کر لے لے کہ حالات ٹھیک ہونے پر پوری رقم بغیر نیت ثواب صدقہ کروں گا تو کیا ایسا جائز ہے یا نہیں؟اگر جائز نہیں تو اب اگر کسی نے اسی طرح پہلے ہی رقم لے کر استعمال کی ہو تو اب کفارہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 10495

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 197=40/ل

     

    (۱) پرائز بونڈ درحقیقت سود اور قمار (جوا) دونوں کا مجموعہ ہے اور شرعاً دونوں حرام ہیں۔

    (۲) اس نیت سے بھی وہ رقم لینا جائز نہیں۔

    (۳) اگر کسی نے پہلے رقم لے کر استعمال کرلی ہو تو اس کو چاہیے کہ اتنی رقم بغیر نیت ثواب فقراء و مساکین پر صدقہ کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند