معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 605932
سودی قرض لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیا کیا جائے؟
میں سید ھوں اور عالم دین بھی کاروبار میں کافی نقصان ہوچکا ہے اور قرض دینے کوئی تیار بھی نہیں اور میرے پاس کہیں سے پیسے آنے کی امید بھی نہیں ھے اک ذاتی مکان ھے جس میں میں میری اہلیہ پا?نچ بچے اور میرے والد رہتے ہیں دوکان بھی کراے کی ھے دوکان بھی کافی مشہور ھے لیکن قرض کی وجہ سے کوئی مال دینے تیار نہیں اور قرض کی معافی کی بھی کوئی شکل نہیں بن رہی دنیا اور آخرت دونوں برباد ہوتی نظر آرہی ہے بہت زیادہ پریشانی سے گزر رہا ہوں کیا ان حالات میں بینک سے پیسے لے سکتا ہوں جبکہ میں سید بھی ھوں رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔
جواب نمبر: 605932
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:7-5/sd=1/1443
سودی قرض لینے سے مسئلہ مزید الجھ جاتا ہے اور بالعموم انجام کار بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے ، اس لیے آپ ہمت سے کام لیں ، اپنے خیر خواہ قریبی دیندار احباب سے مشورہ لے کر کوئی جائز تدبیر کرنے کی کوشش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند