معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 610597
سوال : سیونگ اکاؤنٹ میں جو سود کی رقم بڑھتی ہے اس کو نکالے بغیر اپنی جیب سے اُتنی رقم قریب کو دے دیں تو کیا وہ بینک میں سود والی رقم حلال ہو جائے گی؟
جواب نمبر: 610597
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1123-786/H=08/1443
بہتر تو یہی ہے كہ بینك میں سے سودی رقم نكال كر غرباء كو دیں تاہم اگر اس سودی رقم كے بقدر اپنے پاس سے رقم غرباء كو دیدیں اور پھر بینك سے نكال كر اپنے استعمال میں لے لیں تو گنجائش اس كی بھی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند