معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 603601
كیا انٹریسٹ کا پیسہ رشوت میں روڈ ٹریفک آفیسر کو دیا جاسکتاہے؟
انٹریسٹ کا پیسہ رشوت میں روڈ ٹریفک آفیسر کو دیا جاسکتاہے؟
جواب نمبر: 60360110-Mar-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:639-414/sd=7/1442
انٹریسٹ کا پیسہ رشوت میں روڈ ٹریفک آفیسر کو دینا درست نہیں ہے، سود کی رقم یا تو مالک کو کو لوٹانا ضروری ہے اور اگر اس کی شکل نہ ہو توپھر غریبوں مسکینوں کو بلا نیت ثواب دینا ضروری ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا ساڑھے تین سال کا بیٹا ہے۔ بیوی کہتی ہے کہ اس کا ایجوکیشن پالیسی کرادیں جس سے اٹھارہ یا بیس سال کے بعد بیٹے کے لیے میڈیکل داخلہ یا پڑھائی کا خرچ آسانی سے جمع ہوجائے گا۔ جس میں پالیسی کا فائدہ بھی شامل ہوگا۔ کیوں کہ آج کل داخلہ کے لیے ڈونیشن دینا پڑتا ہے آٹھ لاکھ یا دس لاکھ یا اس سے بھی زیادہ۔ تو شریعت کا کیا حکم ہے برائے کرم بتائیں؟ (۲)اپنا یا بیوی کا لائف انشورنس کرانا کیسا ہے؟ اگر میری موت ہوجائے تو بیوی کو زندگی بسر کرنے کے لیے رقم ملے گی تو شریعت کیا کہتی ہے؟
445 مناظرہمارا دلی میں ہینڈی کرافٹ کا ایک کاروبار ہے اورہمیں اپنا کاروبار پھیلانا ہے۔ ہم نے فیکٹری بنانے کے لیے ایک زمین خریدی ہے، لیکن ابھی تک تعمیر شروع نہیں ہوئی ہے، کیوں کہ ہمارے پاس پیسوں کی کمی ہے۔ اس وقت ہمارے پاس ایک راستہ ہے کہ ہم کاروباری لون لے لیں تاکہ ہم وہاں کام شروع کرنے کے لیے فیکٹری کی تعمیر کرسکیں۔ کیا ہم لوگ لون لے سکتے ہیں، کیوں کہ کاروبار کے لیے فیکٹری کا تعمیرکرنا بہت ضروری ہے؟
452 مناظرمیراسوال سود کے بارے میں ہے۔ کیا اسلامی بینک سے لون لے کر کاروبار شروع کر سکتے ہیں ؟ (۲) کیا اسلامی بینک کو سود دینا صحیح ہے؟ (۳) میرے بھائی کی چار بیٹیاں ہیں، بیٹے کے لیے بہت وظیفے پڑھے گئے لیکن اب تو ۶/ سال سے میری بھابی حاملہ نہیں ہورہی ہے۔ جب وہ ڈاکٹر کے پاس جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے ۔ براہ کرم، کوئی دعا بتائیں ان کو اللہ تعالی بیٹا عطافرمائیں۔
524 مناظراگر ہم ایک دکان میں 50,000روپیہ لگاتے ہیں تو سالانہ 25,000روپئے کماتے ہیں۔ اگر ہم 50,000روپیہ سود پر لے کر 1,00000روپیہ لگاتے ہیں تو سالانہ آمدنی بڑھ کر 75,000روپئے بن جاتی ہے۔ تو اس پیسے میں سے کتنا پیسہ حلال اور کتنا حرام ہوگا؟ اس پیسے کو کس طرح بانٹناچاہیے؟
696 مناظرمیں
پاکستان کا رہنے والا ہوں اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، پاکستان میں بطور ایگزیٹیو
آفیسر کے، گریڈ 17میں نوکری کرتا ہوں، یہ مارکیٹنگ نوکری نہیں ہے کہ اس میں لوگوں
کو انشورنس پالیسی خریدنے کے لیے تیار کرنا پڑتا ہوبلکہ یہ ایک دفتری نوکری ہے۔
برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا اسلامی اصول اور قانون کی روشنی میں یہ نوکری حلال
ہے یا حرام ہے؟