معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 3234
ایک شادی شدہ جوڑے کے چار بچے (تین بیٹے، ایک بیٹی) بدقسمتی سے پہلی بیوی کا انتقال ہوگیا، مرد نے دوسری شادی کی اور دوسری بیوی سے ایک بیٹی ہے۔ براہ کرم، بتائیں مرد کی جائداد میں سے دوسری بیوی کی بیٹی کو کتنا حصہ ملے گا؟ اور پہلی بیوی کے بچے کو کتنا حصہ ملے گا؟
ایک شادی شدہ جوڑے کے چار بچے (تین بیٹے، ایک بیٹی) بدقسمتی سے پہلی بیوی کا انتقال ہوگیا، مرد نے دوسری شادی کی اور دوسری بیوی سے ایک بیٹی ہے۔ براہ کرم، بتائیں مرد کی جائداد میں سے دوسری بیوی کی بیٹی کو کتنا حصہ ملے گا؟ اور پہلی بیوی کے بچے کو کتنا حصہ ملے گا؟
جواب نمبر: 3234
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 181/ ج= 174/ ج
جو بیوی شوہر کی زندگی میں وفات پاچکی اس کا تو شوہر کی وراثت میں کوئی حصہ نہیں ہے، البتہ جو بقیدِ حیات ہے اس کا وراثت میں حصہ ہوگا۔ مرحوم شخص کا پورا ترکہ (وراثت پر مقدم حقوق قرض ووصیت وغیرہ کے نفاذ کے بعد) چونسٹھ حصوں پر تقسیم ہوگا۔ جس میں دوسری بیوی جو بقیدِ حیات ہے اس کے ۸/ حصے ہوں گے اور تینوں لڑکوں میں سے ہرایک کو فی کس ۱۴/ حصے ملیں گے۔ اور مرحوم کی دونوں لڑکیوں میں ہرایک کو فی کس ۷/ حصے ملیں گے۔
نوٹ: یہ جواب یہ فرض کرکے لکھا گیا ہے کہ مرحوم مرد کے والدین اس کی زندگی ہی میں وفات پاچکے تھے؛ لیکن اگر صورتِ حال اس کے برعکس ہے یعنی اس کے والدین یا دونوں میں سے کوئی ایک بھی اس کی وفات کے وقت زندہ تھا تو اس صورت میں وراثت کی تقسیم بدل جائے گی۔ اس صورت میں اس جواب کو کالعدم سمجھیں اور دوبارہ اس کے والدین میں سے جو شخص زندہ تھا وہ اور ان کی دیگر اولاد کی تفصیل لکھ کر سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند