• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 26103

    عنوان: میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ،پسماندگان میں ، ایک والد، دوبھائی، تین بہنیں، شوہر، تین بیٹیاں ، دو بیٹے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان سب کا میراث میں کتنا کتنا حصہ بنے گا؟ 

    سوال: میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ،پسماندگان میں ، ایک والد، دوبھائی، تین بہنیں، شوہر، تین بیٹیاں ، دو بیٹے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان سب کا میراث میں کتنا کتنا حصہ بنے گا؟ 

    جواب نمبر: 26103

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1562=1184-10/1431

    مرحومہ کے جملہ املاک نقد، جائداد اور دیگر اشیائے مملوکہ میں سے تجہیز وتکفین کاضروری خرچ پورا کرنے کے بعد اگر ان کے ذمہ قرض ہو تو اس کی ادائیگی کی جائے پھر اگر انھوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو مابقی کے 1/3 (تہائی) میں سے اس کی تنفیذ کی جائے۔ اس کے بعد ان کا مابقی ترکہ بارہ حصوں میں منقسم ہوکر دو حصہ باپ کو تین حصہ شوہر کو دو دو حصہ دونوں لڑکوں کو ایک ایک حصہ تینوں لڑکیوں کو دیا جائے۔ مرحومہ کے بھائی بہن محروم رہیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند