معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 51286
جواب نمبر: 5128601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 556-446/B=4/1435-U صورتِ مذکورہ میں آپ کی والدہ محترمہ کا کل ترکہ شریعت کی روشنی میں 20 سہام میں تقسیم ہوگا جن میں سے ایک چوتھائی یعنی 5سہام شوہر کو ملے گا اور 6سہام لڑکے کو اور 3-3 سہام لڑکیوں کو ملیں گے۔ مسئلہ کی شرعی تخریج ذیل میں درج ہے: زوج=۵۔ ابن=۶۔ بنت=۳۔ بنت=۳۔ بنت=۳۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک مرحومہ کے پاس کچھ زیورات تھیں جسے اس کی شادی میں اس کے والدین اورسسراولوں نے دیئے تھے۔ اس کے دوبیٹے اورایک بیتی تھی۔ انتقال سے پہلے اس نے ان زیورات کو اپنے بچوں میں تقسیم کردی تھی۔ اس کے انتقال کے بعد اس کی بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا اس کے شوہر کو اس کے زیورات پر کوئی حق ہے؟اگر ہے تو کتنا ؟ براہ کرم، جواب دیں۔
2149 مناظرایک لڑکا اور دو لڑکیوں کے درمیان پروپرٹی کی تقسیم کس طرح ہوگی؟
1681 مناظرمیرا سوال جائیداد کی تقسیم کے بارے میں ہے۔ میرے پاس چار سو اسکوائر یارڈ (چار سو مربع گز) جائیداد ہے۔ اصل میں میرے دادا اوپر مذکور جگہ پر اسی سالوں سے رہ رہے ہیں۔اب ان کا انتقال ہوگیاہے۔ میرے والد کو یہ جائیداد ملی، کیوں کہ وہ اپنے والد کے اکیلے لڑکے تھے۔ میرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں اور میری ماں بھی زندہ ہے۔ میری ماں کا دعوی ہے کہ میرے والد نے اس کو دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)بطور مہر کے دیا ہے، جیسا کہ میرے دادا کی موجودگی میں میرے والد صاحب کے ذریعہ لکھی ہوئی ایک وصیت موجود ہے۔ نیز یہ جائیداد میرے دادا یا والد کے نام سے رجسٹرڈ بھی نہیں ہے، لیکن اس پر ہماراقبضہ ہے۔ زبانی طور سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ جائیداد کسی نے میرے داداکو رجسٹریشن کے دستاویز کے بغیر بطور ہدیہ کے دی تھی۔ میرے والد بھی اس میں بغیر رجسٹریشن کے ٹھہرے رہے۔ میرے دادا اور والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔ اب ہم تین بھائی اور تین بہنیں ماں کے ساتھ اس میں رہتے ہیں اور چونکہ اس جائیداد پر ہمارا قبضہ ہے اس لیے ہمارے گھر والوں کے علاوہ اس کا کوئی دعوی دار نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے: (۱) اس زمین میں ہم میں سے ہر ایک کا حصہ کتنا ہوگا؟ اوراگر ہم اس کو بیچنا چاہیں تو پیسوں میں ہر کا کتنا حصہ ہوگا؟ (۲) میری ماں کا دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)کادعوی کرنا درست ہے یا نہیں ،کیوں کہ جس شخص نے وصیت کی تھی اب اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اورنیز جس جائیداد کی انھوں نے وصیت کی تھی وہ ان کے نام سے نہیں ہے اور نہ ہی قانونی طور پر ان سے تعلق رکھتی ہے۔ کیوں کہ اس بات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کہ یہ ان ہی کی ملکیت ہے۔
2333 مناظرکیا پوتے کو دادا کی جائداد میں سے حصہ ملے گا، اگر اس کے دادا سے پہلے اس کی ماں کا انتقال ہو گیا ہو؟
2248 مناظربراى مهربانى اس سوال كا جواب بيجهى كه ميرا ايك بهن هى اس كا هماره والد صا حب كى جائداد ميلى حصه هى اور والد صا حب كا انتكال هو كيا هى ميى نى بهن كو كتنى بار كها كه ابنا حصه لىلى ليكن كهتى هى كه ميى اب سى حصه نهي لليتى هو ميى ابنى بهن كا بهت خيال كرتا هو هر جيز ميى اس كا حصه كرتاهو ابى والد صا حب كى انتكال كى بعد ميى نى زمين كا انتكال انكا حصه انكى نام بر كرديا اب ميى كيا كرو انكا زمين ميرى باس هى كيا ميى ان بر كنهنكار هو تسلى بخش جواب ديى برى مهربانى هوكى۔
1620 مناظرزید نے انتقال سے پہلے اپنے پانچ بیٹوں میں
سے چار کو بلایا او رمحلہ کے دس لوگوں کو بلایا اور وصیت کی میرے پاس تین مکان ہیں
دو بڑا اور ایک چھوٹا، چار بھائی بڑا مکان لے لینا ایک بھائی چھوٹا مکان لے لینا
ان کے انتقال کے بعد ایک بھائی جسے وصیت کے وقت نہیں بلایاگیا تھا وصیت کا ماننے
سے انکار کرتا ہے۔ کیا یہ وصیت اسلامی نقطہ نظر سے غلط ہے؟
زندگی میں گھر ہبہ کرنا
1281 مناظر