معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 23901
جواب نمبر: 23901
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1387=282tb-8/1431
اگر آپ کے والد صاحب نے اپنی تمام جائداد ایک اور دو بیٹوں کو ہبہ کردی تھی اور اپنی زندگی میں پوری جائداد کو ان کے درمیان الگ الگ حصہ کرکے تقسیم بھی کردیا تھا پورا عمل دخل ان کو دے کر خود اس جائداد سے لاتعلق ہوگئے تھے تو آپ اب اس جائداد میں سے اپنے حصے کا مطالبہ نہیں کرسکتی ہیں اور جائداد سے محرومی کے ذمہ دار آپ کے بھائی بہن نہیں ہوں گے بلکہ آپ کے والد ہوں گے، البتہ آپ کے دیگر بھائی بہن کو چاہئے کہ آپ کو بھی اس جائداد میں سے کچھ دیدیں اور اگر والد صاحب نے صرف زبان سے ہبہ کیا تھا تمام لوگوں کے الگ الگ حصے نہیں قائم کیے تھے اور نہ ان کو اس جائداد کا عمل دخل دیا تھا تو آپ بھائی بہن کے اتفاق کے ساتھ دوبارہ از سر نو فتویٰ مرتب کرکے بھیجیں اس لیے کہ اس وقت مذکورہ حکم شرعی نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند